اسلام آباد: تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے بعد خیبرپختونخوا حکومت کا بھی چیف جسٹس پر اعتراض سامنے آیا ہے، گزشتہ روز پی ٹی آئی کور کمیٹی نے بھی چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مخصوص نشستوں کے بنچ میں موجودگی پر اعتراض اٹھایا تھا.
میڈیا رپورٹس کے مطابق اب سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں خیبر پختونخوا حکومت نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے بینچ میں شمولیت پر اعتراض اٹھا دیا۔
میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کے آفس میں گزشتہ روز اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آئی ہے۔
اس اجلاس میں خیبر پختونخوا حکومت نے اتفاق رائے سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بینچ میں شمولیت پر اعتراض اٹھایا۔
یہی نہیں بلکہ بینچ پر اعتراض سے متعلق منظوری کے لیے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کو خط لکھ دیا گیا ہے خط میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی سے متعلق کوئی کیس بھی چیف جسٹس نہ سنیں.
خط میں یہ نکتہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ مدت ملازمت سے متعلق کوئی بھی آئینی ترمیم کا فائدہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو ہو گا۔
اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے خواجہ حارث اور مزید 2 وکلاء اڈیالہ جائیں گے۔ایڈووکیٹ جنرل آفس کے پی اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بھی وکلاء ٹیم میں شامل ہوں گے.