ویب ڈیسک
جمعرات، 18 اپریل 2024 کو، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کو مکمل آزاد و خود مختار ریاست کا درجہ دینے کی قرارداد پر ووٹنگ ہونے والی ہے۔
متحدہ عرب امارات نے یہ قرارداد پیش کی ہے، اور اس کی حمایت کے امکانات زیادہ ہیں۔ جنرل اسمبلی کے 193 ارکان میں سے 140 پہلے ہی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر چکے ہیں۔
تاہم، فلسطین کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مکمل رکنیت حاصل کرنے کے لیے 9 میں سے کم از کم 9 ارکان کی منظوری کی ضرورت ہوگی۔ امریکہ نے پہلے ہی اسے ویٹو کر دیا ہے، اس لیے یہ امکان نہیں ہے کہ سلامتی کونسل اپنا موقف بدلے گی۔
اس کے بجائے، امارات کی قرارداد سلامتی کونسل سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کرے گی۔
اگر جنرل اسمبلی نے قرارداد منظور کر لی، تو فلسطین کو اقوام متحدہ میں “غیر رکن مشاہدہ ریاست” کا درجہ مل جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور تنظیموں میں شرکت کر سکیں گے، لیکن انہیں ووٹ دینے یا دیگر مخصوص حقوق حاصل کرنے کا حق نہیں ہوگا۔
یہ ایک اہم پیش رفت ہوگی، لیکن یہ فلسطینیوں کے لیے مکمل رکنیت کا حصول نہیں ہوگا۔