نیوز ڈیسک
اقوام متحدہ نے 2024 میں گرمی کی شدت میں نئے ریکارڈ کا خطرہ بتایا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ سال دنیا بھر میں درجہ حرارت میں اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے تھے، جس کے نتیجے میں گلیشیئرز پگھلنے کی رفتار میں بھی ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا تھا۔
اقوام متحدہ کی موسم اور آب و ہوا کی ایجنسی کی سالانہ اسٹیٹ آف دی کلائمیٹ رپورٹ میں ابتدائی اعداد و شمار سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ 2023 اب تک کا گرم ترین سال تھا۔
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن نے کہا ہے کہ گزشتہ سال 10 سال کا گرم ترین دور ریکارڈ کیا گیا تھا، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ درجہ حرارت مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیریس نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زمین خطرے کے دہانے پر ہے یعنی زمین کو شدید ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے ایک ویڈیو پیغام میں اس بات پر زور دیا کہ ایندھن کی آلودگی آب و ہوا میں کو نقصان پہنچا رہی ہیں اور خبردار کیا ہے کہ ان موسمیاتی تبدیلیوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔
ساؤلو نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2023 میں گرم موسم کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے تھے، یہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے سنگین خطرے کی گھنٹی ہے۔ ڈبلیو ایم او کے مطابق 2023 کے آخر تک 90 فیصد سے زائد سمندروں کو گزشتہ سال کے دوران گرمی کی شدید لہر کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ڈبلیو ایم او نے خبردار کیا کہ ہیٹ ویوز کے سمندری ماحولیاتی نظام پر نمایاں منفی اثرات مرتب ہوں گے۔