پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان اپوزیشن کے رویے پر سیخ پا ہو گئے اور ایتھکس کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان نے کہا کہ اسمبلی کا ماحول بہتر بنانے کے لیے ایتھکس کمیٹی بنا رہے ہیں-تاکہ اخلاقیات کو برقرار رکھنے کے لیے ایتھکس کمیٹی کام کرے گی۔
ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ گالیاں دینے والے ارکان کو ایوان سے باہر کر دیا ہے- 20 ارکان کو ایوان میں آنے سے روکا ہے-میری موجودگی میں ایوان کے اندر گالیاں دی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ارکان اخلاقی سطح سے گر جائیں گے تو مجھے اپنا اختیار استعمال کرنا پڑے گا-پارلیمان کے اندر ہلڑ بازی برداشت نہیں کی جائے گی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا ماحول کسی صورت خراب نہیں ہونے دوں گا-ایوان کو بہتر انداز سے چلانا میرے فرائض منصبی میں شامل ہے۔
ملک احمد خان نے کہا کہ اسمبلی میں بے ہودہ نعروں کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ایوان کوئی جلسہ گاہ یا کنٹینر نہیں، ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا اختیارحاصل ہے-گندے نعرے لگا کر ایک دوسرے کو اشتعال نہ دلوائیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہر حال میں پنجاب اسمبلی کے ایوان کا نظم و ضبط برقرار رکھا جائے گا-کسی کو ماں بہن کی گالیاں دینے کی اجازت نہیں دوں گا-ایوان میں اراکین کی طرف سے دی جانے والی گالیوں اور غلط زبان کی تحقیقات کی جائیں گی- سب کو اپنی حدود میں رہنا پڑے گا۔ تاکہ نظم وضبط قائم ہو سکے-خوشحال زندگی گزارنے کے لیے نظم و ضبط کو اپنانابہت ضروری ہے-یہی ہماری زنرگی گزارنے کا اصل پہلو ہے
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان نے کہا کہ اسمبلی کا ماحول بہتر بنانے کے لیے ایتھکس کمیٹی بنا رہے ہیں-تاکہ اخلاقیات کو برقرار رکھنے کے لیے ایتھکس کمیٹی کام کرے گی۔
ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ گالیاں دینے والے ارکان کو ایوان سے باہر کر دیا ہے- 20 ارکان کو ایوان میں آنے سے روکا ہے-میری موجودگی میں ایوان کے اندر گالیاں دی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ارکان اخلاقی سطح سے گر جائیں گے تو مجھے اپنا اختیار استعمال کرنا پڑے گا-پارلیمان کے اندر ہلڑ بازی برداشت نہیں کی جائے گی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا ماحول کسی صورت خراب نہیں ہونے دوں گا-ایوان کو بہتر انداز سے چلانا میرے فرائض منصبی میں شامل ہے۔
ملک احمد خان نے کہا کہ اسمبلی میں بے ہودہ نعروں کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ایوان کوئی جلسہ گاہ یا کنٹینر نہیں، ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا اختیارحاصل ہے-گندے نعرے لگا کر ایک دوسرے کو اشتعال نہ دلوائیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہر حال میں پنجاب اسمبلی کے ایوان کا نظم و ضبط برقرار رکھا جائے گا-کسی کو ماں بہن کی گالیاں دینے کی اجازت نہیں دوں گا-ایوان میں اراکین کی طرف سے دی جانے والی گالیوں اور غلط زبان کی تحقیقات کی جائیں گی- سب کو اپنی حدود میں رہنا پڑے گا۔ تاکہ نظم وضبط قائم ہو سکے-خوشحال زندگی گزارنے کے لیے نظم و ضبط کو اپنانابہت ضروری ہے-یہی ہماری زنرگی گزارنے کا اصل پہلو ہے