حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی دوحہ میں آخری رسومات، لاکھوں سوگواروں کی شرکت

نیوز ڈیسک

0

اسلام اباد: یہ خبر حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے حوالے سے ہے۔ اسماعیل ہنیہ کو دوحہ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق، ان کی نماز جنازہ دوحہ کی عظیم مسجد امام محمد بن عبدالوہاب میں ادا کی گئی، جہاں ہزاروں سوگواروں نے شرکت کی اور فلسطین کی آزادی کی جدوجہد کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ نماز جمعہ کے بعد اسماعیل ہنیہ اور ان کے محافظ وسیم ابو عثمان کی نماز جنازہ ادا کی گئی، اور تدفین الوسیل کے قبرستان میں کی گئی۔

اس موقع پر دنیا بھر سے اعلیٰ سطح کے وفود بھی پہنچے، جن میں امیرِ قطر اور ترک وزیر خارجہ شامل تھے، جنہوں نے اسماعیل ہنیہ کی میت کے قریب کھڑے ہو کر دعائے مغفرت کی اور حماس کے رہنما خالد مشعل سے تعزیت کا اظہار کیا۔

نماز جنازہ کے دوران، لوگوں کا ہجوم دور دور تک پھیل گیا، اور سوگوار فلسطینی پرچم تھامے ہوئے تھے۔ فضا “اللہ اکبر” اور “کلمہ شہادت” کے نعروں سے گونج رہی تھی۔ فخر اسلام کی میت کو کاندھوں پر اُٹھائے گئے شرکا نے امت مسلمہ کے عروج اور فلسطین کی آزادی کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والے اسماعیل ہنیہ کو خراج تحسین پیش کیا۔

جب اسماعیل ہنیہ کا جسد خاکی قبر میں اتارا گیا تو فضا “اللہ اکبر” کے نعروں سے گونج اُٹھی، اور شرکا ایک دوسرے سے گلے مل کر رونے لگے۔ فلسطینی پرچم ہوا میں لہرا رہا تھا، اور دعا میں فلسطین کی آزادی اور صیہونی ریاست کے خاتمے کی دعا کی گئی۔

قرآنی آیات کی تلاوت سے فضا کو معطر کیا گیا، اور اس طرح، شرکا نے جدوجہد آزادی فلسطین کے عزم کے ساتھ اس عظیم رہنما کا سفرِ آخرت مکمل کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.