اسلام آباد:جاپانی وزیرِ اعظم فومیو کشیدا اور ان کی حکمراں جماعت لبرل ڈیمو کریٹک پارٹی (ایل ڈی پی) کے صدر نے پارٹی کی صدارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔
کشیدا نے بتایا ہے کہ وہ آئندہ ماہ ستمبر میں اپنے 3 سالہ عہدے کی مدت مکمل ہونے پر پارٹی کی صدارت چھوڑ دیں گے اور آئندہ انتخابات میں صدارت کے عہدے کے لیے انتخاب نہیں لڑیں گے۔
ان کا یہ فیصلہ بڑھتے ہوئے سیاسی اسکینڈلز، ریکارڈ مہنگائی، اور دفاعی اخراجات میں اضافے کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔
کشیدا نے دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان کی سب سے بڑی افواج کی تشکیل کی تھی، اور ان کے مستعفی ہونے کے بعد دنیا کی چوتھی سب سے بڑی معیشت کے نئے لیڈر کی تقرری آئندہ ماہ کی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ایل ڈی پی نئے صدر کے لیے ڈیجیٹل منسٹر تارو کونو اور سابق وزیرِ دفاع شیگیرو ایشیبا کے ناموں پر غور کر رہی ہے۔
اس کے علاوہ، پارٹی صدارت کے لیے خواتین امیدواروں کے ناموں پر بھی بات چیت جاری ہے۔
اگر کسی خاتون کو صدر منتخب کیا جاتا ہے، تو جاپان میں پہلی بار کسی خاتون کے وزیرِ اعظم بننے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔