اسلام آباد:آنکھوں کی بینائی وقت اور بڑھتی عمر کے ساتھ کمزور ہونے لگتی ہے، جبکہ مختلف وجوہات کی بنا پر بچوں کو بھی بینائی کی کمزوری کی وجہ سے عینک کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔
صحت مند زندگی کے لیے ضروری ہے کہ اپنی بینائی کا خاص خیال رکھیں۔ یہ عمل قدرے مشکل ہو سکتا ہے، لیکن چند عام نکات اختیار کر کے بینائی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
خاص طور پر جب آپ درج ذیل علامات محسوس کریں تو فوراً معالج سے رجوع کریں۔
آنکھوں میں درد
ہماری آنکھیں ایک لینس کی طرح کام کرتی ہیں، جو مختلف فاصلے پر موجود اشیاء کو دیکھنے کے لیے خود کو ایڈجسٹ کرتی ہیں۔
لیکن جب دور کی چیزوں کو دیکھنے میں مشکل پیش آتی ہے تو آنکھوں کو زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے، جس کے نتیجے میں درد، تھکاوٹ، آنکھوں میں پانی آنا یا خشکی جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔
سر درد رہنا
جب آنکھوں کو اپنا کام کرنے کے لیے زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے، تو یہ دباؤ یا تناؤ کا باعث بن سکتا ہے، خاص طور پر کتاب پڑھتے یا کمپیوٹر پر کام کرتے وقت۔
اس دوران آنکھوں کے مسلز زیادہ سختی سے کام کرتے ہیں، جس سے سر میں درد محسوس ہونے لگتا ہے۔ اس لیے اگر آپ توجہ مرکوز کر کے کام کر رہے ہیں تو ہر 15 سے 30 سیکنڈ بعد وقفہ لینا ضروری ہے۔
آنکھوں کا سکیڑنا
اگر اپنی پلکوں کو تھوڑا بند کرنے سے چیزیں زیادہ واضح نظر آنے لگتی ہیں، تو یہ ممکنہ طور پر بینائی کی خرابی کی علامت ہو سکتی ہے۔
آنکھوں کو سکیڑنے سے عارضی طور پر دیکھنے میں مدد تو مل سکتی ہے، لیکن اگر یہ عادت بن جائے تو اس سے بینائی مزید خراب ہو سکتی ہے اور سر میں درد بھی ہو سکتا ہے۔
تیز روشنی میں دیکھنا مشکل
تیز روشنی میں گھومتے ہوئے اگر آنکھوں میں چبھن محسوس ہو تو یہ بینائی کی خرابی کی علامت ہو سکتی ہے۔
تیز روشنی آنکھوں کو سکڑنے پر مجبور کرتی ہے، جس کی وجہ سے انہیں زیادہ محنت کرنی پڑتی ہے۔
اسکرین کا استعمال
فون یا کمپیوٹر کی اسکرین کے استعمال کا دورانیہ بینائی پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ مسلسل 2 گھنٹے یا اس سے زائد وقت تک ڈیجیٹل اسکرین کو دیکھنے سے “ڈیجیٹل آئی اسٹریئن” پیدا ہو سکتا ہے۔
اس کے نتیجے میں آنکھوں میں سرخی، خارش، خشکی، دھندلاپن، تھکاوٹ اور سر درد جیسی شکایات پیدا ہو سکتی ہیں۔ان مسائل سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ اسکرین کے استعمال میں وقفے دیے جائیں۔
الگ الگ تصاویر دیکھنا
آپ کی دونوں آنکھیں دو الگ الگ تصاویر بناتی ہیں، جنہیں دماغ ملا کر ایک مکمل تصویر میں تبدیل کرتا ہے۔
تاہم، اگر ایک آنکھ کی بینائی خراب ہو جائے تو دماغ کی تشکیل کردہ تصویر بھی متاثر ہو سکتی ہے، جس سے بیمار ہونے کا احساس پیدا ہو سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ایسے حالات میں دماغ دو الگ الگ تصاویر دیکھتا ہے، جس کی وجہ سے انہیں اکٹھا کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
اس کے نتیجے میں قے، ایک چیز کا دو بار نظر آنا، یا سر چکرانے جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔
احتیاطی تدابیر
تمباکو نوشی سے گریز
تمباکو نوشی عمر کے ساتھ بینائی میں تنزلی اور بصری اعصاب کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، ذیابطیس بھی آنکھوں کے مسائل کا باعث بنتا ہے۔
آنکھوں کا چیک اَپ
آنکھوں کی صحت کے لیے ضروری ہے کہ ان کا چیک اَپ معمول بنالیں۔ اس عادت سے بینائی میں کسی بھی مسئلے کو ابتدا ہی میں پکڑ کر اس پر آسانی سے قابو پایا جا سکتا ہے۔
اگر آپ کو اکثر سر درد ہوتا ہے، کچھ پڑھنے کے بعد آنکھوں میں تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے، یا آپ کو دیکھنے کے لیے آنکھیں سکیڑنی پڑتی ہیں، تو یہ سب بینائی میں کمزوری کی علامات ہو سکتی ہیں۔ ان علامات کی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا بہتر ہے۔