مستونگ:مستونگ میں گرلز ہائی سکول کے قریب ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔
پولیس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں کم سن بچے، پولیس اہلکار اور راہگیر شامل ہیں، جبکہ جاں بحق بچوں کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔
ذرائع کے مطابق دھماکے میں 30 سے زائد افراد زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر سکول کے بچے شامل ہیں۔
گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف ایس ایچ او کی مدیت میں تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کیا گیا ہے۔ اس مقدمے میں قتل، اقدام قتل اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
پولیس رپورٹ کے مطابق، دھماکا خیز مواد 3 سے 4 کلو وزنی تھا اور یہ موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا، جسے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے چلایا گیا۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=4917
سول ہسپتال کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، جبکہ دھماکے میں پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا۔
سکول کی قربت کی وجہ سے بچے بھی اس واقعے کا شکار ہو گئے۔ شدید زخمیوں میں سے 14 کو ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔
حکومت بلوچستان نے مستونگ میں سکول کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے صوبائی محکمہ داخلہ سے رپورٹ طلب کی ہے۔
ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند کے مطابق، ضلعی انتظامیہ، بم ڈسپوزل سکواڈ اور سکیورٹی فورسز موقع پر موجود ہیں، اور دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔
مزید برآں، واقعہ کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، اور ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا ہے۔