سعودی وزارت صحت کے مطابق، 2024 میں حج کے دوران 1301 حجاج جاں بحق ہوئے، جن میں سے 83 فیصد وہ تھے جنہوں نے بغیر اجازت حج کیا تھا۔
وزیر صحت فہد بن عبدالرحمان نے کہا کہ اموات کی بنیادی وجوہات مناسب پناہ گاہ نہ ہونا، آرام کیے بغیر تیز دھوپ میں طویل فاصلے تک پیدل چلنا، اور عمر رسیدہ یا پہلے سے موجود طبی کیفیات کا ہونا تھیں۔
حج کے دوران ریکارڈ کی گئی اموات کی تعداد میں سے، صرف مصری حجاج کی تعداد 600 سے زیادہ تھی۔ پاکستان نے بھی 35 اموات کی تصدیق کی، جن میں سے زیادہ تر منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں ہوئیں۔
اس سال حج میں شرکت کرنے والوں کی تعداد 18 لاکھ تھی، اور درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔ سعودی محکمہ موسمیات نے شدید گرمی کی پیش گوئی کی تھی، اور وزارت حج و عمرہ نے زائرین کے لیے ٹھنڈے پانی اور پناہ گاہوں کا انتظام کیا تھا۔
یہ اموات حج کے حفاظتی انتظامات اور انتظامات پر سوالات اٹھاتی ہیں، خاص طور پر شدید موسمی حالات کے پیش نظر۔