پاکستان کرکٹ بورڈ نے وہاب ریاض اورعبدالرزاق کو سلیکشن کمیٹی سے ہٹا دیا

نیوز ڈیسک

0

اسلام آباد:پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ٹی20 ورلڈکپ 2024 میں ناقص کارکردگی پر ٹیم منتخب کرنے میں اہم کردار ادا کرنے والے وہاب ریاض اور عبدالرزاق کو سلیکشن کمیٹی سے نکال دیا۔
پی سی بی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں وہاب ریاض اور عبدالرزاق کی قومی سلیکشن کمیٹی سے الگ کرنے کی تصدیق کردی گئی۔
کرکٹ بورڈ کی جانب سے مختصر اعلامیہ میں کہا گیا ’پی سی بی کو وہاب ریاض اور عبدالرزاق کی مزید خدمات درکار نہیں ہیں، عبدالرزاق قومی مینز اور ویمنز کرکٹ ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کے رکن تھے جب کہ وہاب ریاض مینز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی کا حصہ تھے
پی سی بی نے کہا کہ سلیکشن کمیٹی کے حوالے سے مزید اپ ڈیٹس بعد میں فراہم کی جائیں گی۔
یاد رہے کہ اسد شفیق اور محمد یوسف کو سلیکشن کمیٹی میں برقرار رکھا گیا ہے۔
کھیلوں کی ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق امریکا اور ویسٹ انڈیز میں ہونے والے ٹی20 ورلڈکپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی اور گروپ مرحلے سے ہی باہر ہونے کے بعد وہاب ریاض کی نوکری خطرے میں پڑگئی تھی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹی20 ورلڈکپ سے پہلے وہاب ریاض کو چیف سلیکٹر کے عہدے سے ہٹاکر 7 رکنی قومی سلیکشن کمیٹی میں شامل کیا گیا جس کا باضابطہ طور پر کوئی سربراہ نہیں تھا، تاہم وہاب ریاض کو ہی چیف تصور کیا جارہا تھا اور ٹی20 ورلڈکپ اسکواڈ میں زیادہ تر انہیں کے فیصلے شامل تھے۔
اس سے پہلے یہ رپورٹ کیا گیا تھا کہ کرکٹ بورڈ سلیکشن کمیٹی کے ممبران کم کرے گا تاہم اس بار چیف سلیکٹر کا تقرر بھی کیا جائے گا، باقی کمیٹی ارکان ان کے نیچے کام کریں گے۔
وہاب کو چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کے انتہائی قریب سمجھا جاتا ہے، جو ان کی نگراں کابینہ میں وزیر کھیل کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، چیئرمین پی سی بی بننے کے بعد محسن نقوی نے پہلے انہیں چیف سلیکٹر، پھر سلیکشن کمیٹی کا رکن مقرر کیا اور وہ ورلڈکپ میں قومی ٹیم کے ساتھ بطور سینئر ٹیم مینیجر سفر کیا تھا، ممکنہ طور پر ان سے یہ ذمہ داری بھی واپس لیے جانے کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ چئیرمین پی سی بی محسن نقوی نے قومی ٹیم کے کوچز گیری کرسٹن ، جیسن گلیپسی اور اظہر محمود سے گزشتہ روز ملاقات کی اور انہیں ٹیم کے معاملات میں فری ہینڈ دیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کی کوچنگ کے حوالے سے آپ کو پوری سپورٹ دیں گے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.