اسلام آباد:جگر کے امراض کی علامات اکثر اس وقت تک ظاہر نہیں ہوتیں جب تک جگر کو کافی نقصان نہ پہنچ جائے۔
جگر جسم کا سب سے بڑا اندرونی عضو ہے اور متعدد اہم افعال انجام دیتا ہے، جیسے کہ خون کے جمنے کو کنٹرول کرنا، زہریلے مادے خارج کرنا، اور تیزابی سیال تیار کرنا۔
مگر طرز زندگی کی عادات یا بیماریوں کی وجہ سے جگر کو نقصان پہنچ سکتا ہے، جس سے اس کے افعال متاثر ہو جاتے ہیں۔
جگر کے امراض بہت عام ہیں اور ان کا علاج نہ کرانے کی صورت میں جان لیوا بھی ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق، جگر کے مختلف امراض کی مختلف علامات ہوتی ہیں، اور کچھ علامات تبھی ظاہر ہوتی ہیں جب جگر کو خاصا نقصان پہنچ چکا ہوتا ہے۔
یہاں پانچ ابتدائی انتباہی علامات ہیں جن سے آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ جگر ٹھیک ہے یا نہیں-
جلد یا آنکھوں کا زرد ہونا:
جگر کے امراض کی سب سے عام علامت جلد یا آنکھوں کی سفیدی کا زرد ہونا ہے، جسے یرقان کہتے ہیں۔
یہ اس وقت ہوتا ہے جب خون میں bilirubin کی مقدار بہت زیادہ ہو جاتی ہے، جو عام طور پر جگر کے ذریعے جسم سے خارج ہوتا ہے۔
پیشاب کی رنگت کا گہرا ہونا:
پیشاب کی رنگت کا گہرا ہونا اکثر پانی کی کمی کی علامت ہوتی ہے، مگر جگر کے امراض کی صورت میں بھی یہ رنگت گہری ہو سکتی ہے۔اس کی وجہ جسم میں bilirubin کی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔
ذہنی الجھن:
اگر آپ کو اچانک ذہنی الجھنوں، بھولنے یا دیگر دماغی مسائل کا سامنا ہو رہا ہے، تو یہ جگر کے مسائل یا کسی اور بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔ جگر کے مسائل میں ذہنی حالت میں نمایاں تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔
ٹانگوں، ٹخنوں یا پیٹ کا سوجنا:
اگرچہ یہ سوجن جگر کے مسائل کی علامت نہیں ہوتی، مگر جگر میں مسائل کی صورت میں خون کا بہاؤ متاثر ہو جاتا ہے اور رگوں میں دباؤ بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ سے ٹانگوں اور پیٹ میں سیال جمع ہونے لگتا ہے اور سوجن ہو جاتی ہے۔
خون کا زیادہ بہنا:
جگر کو نقصان پہنچنے پر اگر چوٹ لگتی ہے تو خراشیں یا خون بہت آسانی سے بہنے لگتا ہے۔ جگر ایسے پروٹینز بناتا ہے جو خون کو جمنے میں مدد فراہم کرتے ہیں تو جگر کے افعال متاثر ہونے سے جریان خون زیادہ ہوتا ہے۔