اسلام آباد:موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی اکثر افراد اپنے مزاج میں تبدیلی محسوس کرتے ہیں اور سردیوں میں ذہنی دباؤ، اداسی اور گھبراہٹ کا سامنا کرتے ہیں۔ یہ کیفیت سیزنل افیکٹیو ڈس آرڈر (SAD) کہلاتی ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق، موسمیاتی تبدیلیوں اور خاص طور پر سردیوں میں ذہنی تناؤ یا اداسی کا سامنا ایک ذہنی مسئلہ ہے جس پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
ڈپریشن کیوں ہوتا ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ سردیوں میں دن کا دورانیہ کم ہونے اور سورج کی روشنی کی کمی کے باعث دماغ میں کیمیائی تبدیلیاں آتی ہیں جو افسردگی کی علامات پیدا کرتی ہیں۔
اس بات پر تحقیق کی جارہی ہے کہ نیلی روشنی کس طرح دماغ میں تبدیلیاں لاتی ہے اور ہمارے موڈ کو متاثر کرتی ہے۔
سورج کی روشنی دماغ کو بیدار، متحرک اور خوش گوار بناتی ہے، لیکن سردیوں میں جب سورج کی روشنی کم ہو جاتی ہے، تو دماغ پر اس کا اثر پڑتا ہے۔
سیروٹونن کی کمی اور وٹامن ڈی کا اثر سورج کی روشنی کی کمی سے دماغ میں سیروٹونن لیول کم ہو جاتا ہے، جو افسردگی کا سبب بنتا ہے۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=5295
سیروٹونن ایک دماغی کیمیکل ہے جو موڈ، بھوک اور نیند پر اثر انداز ہوتا ہے۔ وٹامن ڈی کی کمی بھی اس کیفیت کو بڑھاتی ہے کیونکہ سورج کی روشنی وٹامن ڈی پیدا کرنے میں مدد دیتی ہے، جو موڈ کو بہتر رکھتا ہے۔
سیڈ (SAD) کا روشنی سے علاج ممکن
سیڈ (SAD) کا علاج روشنی سے کرنا ایک دلچسپ پہلو ہے، کیونکہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والے ڈپریشن کو بھی روشنی کے ذریعے مؤثر طریقے سے دور کیا جا سکتا ہے۔
ییل یونیورسٹی کے ڈاکٹر پال ڈیسان کے مطابق، لائٹ تھیراپی اس مسئلے کا مؤثر علاج ثابت ہوئی ہے۔
اس تھیراپی میں ایک خاص ڈیوائس کا استعمال کیا جاتا ہے جو 20 گنا زیادہ روشنی فراہم کرتی ہے، جس سے کئی افراد بغیر دوا کے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
خود کو بہتر بنانے کے طریقے سیڈ سے نمٹنے کے لیے سب سے پہلی ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ اس کیفیت کو اپنے اوپر حاوی نہ ہونے دیں۔
سرد موسم میں اداسی یا غمگین گانے سننے کی بجائے مثبت سرگرمیوں میں وقت گزاریں۔
سورج کی روشنی سے فائدہ اٹھانے کے لیے باہر وقت گزاریں اور اگر یہ ممکن نہ ہو، تو وٹامن ڈی سپلیمنٹس کا استعمال کریں۔ یاد رکھیں کہ وقت کے ساتھ اس کیفیت میں بہتری آ سکتی ہے۔