اسلام آباد: دبئی ڈیٹا لیک نے یپینڈورا باکس کھول،پاکستانیوں کی 11 ارب ڈالر کی جائیدادیں موجود ہیں جب کہ دبئی میں جائیدادوں کی خریداری میں پاکستانیوں کا دوسرا نمبر ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دبئی میں غیرملکیوں کی تقریبا 400 ارب ڈالر کی جائیدادوں کا انکشاف وا ہے،دبئی میں غیرملکیوں کی جائیدادوں کا ڈیٹا لیک ہو گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ اعداد شمار سینٹر فار ایڈوانسڈ ڈیفنس اسٹڈیز (C4ADS) نے حاصل کیا ہے جو واشنگٹن ڈی سی میں واقع ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے۔
اسے ناروے کے مالیاتی آؤٹ لیٹ ای24 اور آرگنائزڈ کرائم اینڈ کرپشن رپورٹنگ پروجیکٹ (او سی سی آر پی) کے ساتھ شیئر کیا گیا جس نے 58 ممالک کے 74 میڈیا آؤٹ لیٹس کے نامہ نگاروں کے ساتھ 6 ماہ کے تحقیقاتی منصوبے کو انجام دیا.
رپورٹس کے مطابق پراپرٹی لیکس میں دنیا کی کئی سیاسی شخصیات، حکومتی اہلکاروں ، ریٹائرڈ سرکاری افسروں کے نام شامل ہیں، پراپرٹی لیکس میں انکشاف پاکستانیوں کی دبئی میں 11 ارب ڈالر کی جائیدادیں ہیں۔
دبئی میں جائیدادیں خریدنے والے غیر ملکیوں میں پاکستانیوں کا دوسرا نمبر ہے،17 ہزار پاکستانیوں نے دبئی میں 23 ہزار جائیدادیں خرید رکھی ہیں،رپورٹ کے مطابق پراپرٹی لیکس میں صدر آصف علی زرداری کے 3 بچوں کے نام شامل ہیں۔
پراپرٹی لیکس رپورٹ کے مطابق حسین نواز شریف کی بھی دبئی میں جائیدادیں ہیں، جب کہ وزیرداخلہ محسن نقوی کی بیوی کی بھی دبئی لیک میں جاٸیداد بھی ہے اورمحسن نقوی کی بیوی کا نام بھی دبئی میں جائیدادیں بنانے والوں میں شامل ہے۔
شرجیل میمن اور ان کے فیملی ممبر بھی دبئی میں جائیدادوں کے مالکوں کے ناموں میں شامل ہیں،سینیٹر فیصل واوڈا ،سابق صدر مشرف اور سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا نام بھی شامل ہے،ایک درجن سے زیادہ ریٹائرڈ سرکاری افسروں ،ایک پولیس چیف، ایک سفارتکار اور ایک سائنسدانوں کے نام بھی شامل ہیں۔
پراپرٹی لیکس رپورٹ کے مطابق سندھ کے 4 ارکان قومی اسمبلی کی بھی دبئی میں جائیدادیں ہیں،بلوچستان اور سندھ کے 6 سے زائد ارکان صوبائی اسمبلی کے نام بھی شامل ہیں۔
بھارتی شہری دبئی میں جائیدادیں خریدنے والے غیر ملکیوں میں سب سےآگے ہیں 29 ہزار 700 بھارتیوں کی دبئی میں 35 ہزار جائیدادیں ہیں، بھارتیوں کی دبئی میں جائیدادوں کی مالیت تقریبا 17 ارب ڈالر ہے۔
رپورٹ کے مطابق 19 ہزار 500 برطانوی شہریوں کی دبئی میں 22 ہزار جائیدادیں ہیں جب کہ ان کے علاوہ دیگرممالک کے افراد شامل ہیں۔
پراپرٹی لیکس کے حوالے سے رپورٹس پر وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے ان کی اہلیہ کی جائیداد جمع کرائے گئے ٹیکس گوشواروں میں بھی ظاہر کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان میں نگران وزیر اعلی پنجاب کی حیثیت سے جمع کرائے گوشواروں میں بھی اس جائیداد کو ڈیکلئر کیا ۔ محسن نقوی نے کہا ایک برس قبل جائیداد کو فروخت کر دیا تھا۔ فروخت کردہ جائیداد کی رقم سے چند ہفتے قبل ایک اور پراپرٹی خریدی ہے۔