باجوڑ: باجوڑ کے تحصیل ماموند کے علاقہ ڈمہ ڈولہ میں گاڑی پرریموٹ کنٹرول بم دھماکہ میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ خان سمیت پانچ افراد شہید ہوگئے ہیں۔
پولیس کے مطابق باجوڑ کے تحصیل ماموند کے علاقہ ڈمہ ڈولہ میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ کے گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔
ہدایت اللہ خان ساتھیوں کے ہمراہ الیکشن مہم کے بعد ڈمہ ڈولہ سے واپس ہیڈکوارٹر خار آرہے تھے کہ راستے میں ان کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ ہوا۔خار ہسپتال انتظامیہ کے مطابق بم دھماکے میں سابق سینیٹر ہدایت اللہ خان، ملک عرفان آف نیاگ ماموند، نظر الدین آف ناوگئی، یار محمد آف ناوگئی اور سمیع الرحمن آف انعام خورو چینہ ماموند شہید ہوگئے ہیں۔
تمام پانچوں شہداء کی لاشیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال خار باجوڑ منتقل کردی گئی ہیں جنہیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردیاگیاہیں۔ سابق سینیٹر ہدایت اللہ خان سال 2012 سے لیکر 2024 تک سینیٹ کے ممبر رہے۔ وہ دو بار فاٹا سے آزاد حیثیت سے سینیٹ کے ممبر رہ چکے تھے۔
وہ نیکٹا کے ممبر اور سینیٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے ہوابازی کے چیئرمین بھی رہے تھے۔ سینیٹر ہدایت اللہ خان کا تعلق ناوگئی سے تھا اور وہ سابق گورنر خیبر پختونخوا انجینئر شوکت اللہ خان کے چھوٹے بھائی اور سابق ایم این اے حاجی بسم اللہ خان کے صاحبزادے تھے۔
پمز ہسپتال اسلام آباد کے آئی اسپیشلسٹ ڈاکٹر عنایت اللہ خان کے بھی بھائی تھے۔ ہدایت اللہ خان اپنے بھتیجے آزاد امیدوار پی کے 22 نجیب اللہ خان کے الیکشن مہم کے سلسلے میں ڈمہ ڈولہ گئے تھے۔ نجیب اللہ خان 11 جولائی کوخیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 22 کیلئے ہونیوالے ضمنی الیکشن میں آزاد امیدوار کے حیثیت سے حصہ لے رہے ہیں۔ ہدایت اللہ خان ساتھیوں کے ہمراہ الیکشن مہم کے بعد ڈمہ ڈولہ سے واپس ہیڈکوارٹر خار آرہے تھے کہ راستے میں ان کی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکہ ہوا۔