اسلام آباد:بنگلادیش میں پُرتشدد مظاہروں کو روکنے کے لیے نافذ کردہ کرفیو کو آج دوپہر تک بڑھا دیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق، بنگلادیش کی سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد روک دیا ہے، جو ملازمتوں کے کوٹے کی بحالی سے متعلق تھا۔
ڈھاکا کی سڑکوں پر سیکیورٹی اہلکاروں کا گشت جاری ہے، جبکہ پُرتشدد مظاہروں میں 133 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
مزید 150 پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق، انٹرنیٹ، ٹیکسٹ میسجز، اور اوورسیز کال سروسز جمعرات سے معطل ہیں، اور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔
یہ کرفیو سرکاری ملازمتوں کے کوٹا سسٹم کے خلاف احتجاج اور پُرتشدد مظاہروں کے بعد نافذ کیا گیا تھا۔
بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں کا 56 فیصد حصہ کوٹے میں آتا ہے، جس میں 30 فیصد نوکریاں 1971 کی جنگ کے فوجیوں کے بچوں، 10 فیصد خواتین، اور 10 فیصد مخصوص اضلاع کے رہائشیوں کے لیے مختص ہیں۔