تخت بھائی اغوا کیس: کمسن بچوں کو افغانستان منتقل کرنے والے افغان شہری اور اس کے ساتھی گرفتار

اکبرخان یوسفزئی

0

تخت بھائی: گزشتہ ہفتے تخت بھائی کے شہری علاقے افضل امام کالونی سے اغوا ہونے والے 6 سالہ بچے (م) اور اغوا ہونے والی کمسن 12 سالہ بچی (س) کے والد زرغون شاہ کا افغان اغوا کار ضیاء الحق کے ساتھ دیرینہ تعلق تھا۔ زرغون شاہ نے اپنی 12 سالہ بیٹی (س) کو اغوا کار کے گھر بھیجا اور پھر دونوں بچوں کو افغانستان لے جانے کے لیے پشاور روانہ کیا۔ پشاور سے اغواکار دونوں بچوں اور اپنی فیملی کو دوسری گاڑی میں افغانستان بارڈر کی طرف لے گیا۔

زرغون شاہ نے منظم منصوبہ بندی کے تحت اپنی بیٹی کو اغوا کار کے گھر بھیجا کیونکہ ان کا آپس میں دوستی کا تعلق تھا۔ فضل خالق، کمسن مغوی (م) کے چچا، نے تخت بھائی کے جوڈیشل مجسٹریٹ محمد خان کی عدالت میں دفعہ 164 کے تحت اغوا کی دعویداری دی۔

افغان اغوا کار ضیاء الحق کو بچے کے والد نے تخت بھائی میں زرغون شاہ کے ضمانت پر مکان کرایہ پر دیا تھا۔

پولیس نے رپورٹ درج ہونے کے فوراً بعد زرغون شاہ کو شک کی بنیاد پر حراست میں لیا اور تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کیا۔ ان کے خلاف 364A PPC کے تحت قانونی کارروائی شروع کردی گئی۔

ملزم کو بعد ازاں تخت بھائی پولیس کی تفتیش انچارج انسپکٹر حکیم خان نے مقامی عدالت میں پیش کیا، جہاں سے ان کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا گیا۔

مردان کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ظہور احمد بابر کے مطابق ضیاء الحق افغان شہری ہے اور افضل امام کالونی تخت بھائی میں شاہ خالد کے گھر کرایہ پر رہائش پذیر تھا۔ پولیس نے انٹیلی جنس اداروں اور افغان قونصلیٹ کی مدد سے دونوں بچوں کو بازیاب کرایا اور دو سہولت کاروں کو گرفتار کیا ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.