اسلام آباد:آج قائدِ اعظم محمد علی جناح کی 76 ویں برسی منائی جا رہی ہے، جنہوں نے ہندوستان کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ ریاست قائم کر کے برصغیر کا نقشہ بدل دیا اور انگریزوں اور کانگریس کو شکست دینے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
بانیٔ پاکستان نے گاندھی اور نہرو جیسے تجربہ کار سیاستدانوں کو سیاسی میدان میں شکست دی، لارڈ ماؤنٹ بیٹن کے عزائم کے مقابلے میں مضبوط دیوار بنے رہے، اور اپنے قریبوں کے شکوے دور کر کے انہیں پاکستان کی تحریک میں شامل کیا۔
آزادی کی جدوجہد کے دوران انہوں نے کانگریس کے ساتھ مل کر کام کیا، لیکن جب بٹوارے کی ضرورت کا احساس ہوا، تو مسلمانوں کے لیے الگ ریاست کے قیام کی جدوجہد میں دن رات کوشاں رہے۔
قائدِ اعظم کا انتقال 11 ستمبر 1948ء کو کراچی میں ہوا تھا، اور آج ان کی 76 ویں برسی منائی جا رہی ہے۔
بانیٔ پاکستان کی 76ویں برسی پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری، وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ اور سندھ کابینہ کے ارکان نے مزار قائد پر حاضری دی۔ انہوں نے مزار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔
اس موقع پر مزار قائد پر ڈی جی رینجرز میجر جنرل اظہر وقاص، تینوں مسلح افواج کے نمائندے اور چیئرمین کے پی ٹی سیدین رضا زیدی بھی موجود تھے۔
انہوں نے بھی مزار پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔آنے والے معزین نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی درج کیے۔