ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے نظریات کا زبردست تصادم

نیوزڈیسک

0

اسلام آباد:ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کے درمیان پہلا صدارتی مباحثہ فلاڈیلفیا میں ہوا ہے۔

اس مباحثے سے پہلے امریکی صدر جوبائیڈن نے کملا ہیرس کو مباحثے کی تیاری کے لیے کچھ مشورے دیے ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ ہیرس پُرسکون اور پُراعتماد نظر آ رہی ہیں، امید ہے کہ وہ اچھا پرفارم کریں گی۔

مباحثے کے دوران، ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس نے اسٹیج پر ایک دوسرے کے ساتھ ہاتھ ملایا، مگر مباحثے کے دوران دونوں نے ایک دوسرے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

کملا ہیرس نے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ مڈل کلاس کے مفادات کے لیے کام کیا، اور وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں واپس جانے کی خواہاں نہیں ہیں، کیونکہ ان کے دور میں ملک میں افراتفری تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی عوام ملک کو متحد کرنے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں اور ٹرمپ کے پاس کوئی واضح منصوبہ نہیں ہے۔

ہیرس نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس معیشت کی بہتری کے لیے ایک جامع منصوبہ ہے اور ٹرمپ نے جمہوریت پر بدترین حملہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی اسقاطِ حمل کی پالیسی امریکی خواتین کی توہین ہے اور ان کے دور میں بے روزگاری میں اضافہ ہوا۔

ڈونلڈ نے مباحثے میں کہا کہ حالیہ چند سالوں میں امریکیوں کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ ان کے دور میں متوسط طبقہ خوشحال تھا۔

ٹرمپ نے بائیڈن اور کملا ہیرس کی حکومت پر تنقید کی کہ انہوں نے ملک کو تباہ کر دیا اور افراطِ زر میں اضافہ کیا۔

انہوں نے کملا ہیرس پر الزام لگایا کہ انہوں نے بائیڈن کے معاشی منصوبے کی کاپی کی ہے اور ان کے پاس کوئی متبادل منصوبہ نہیں ہے۔

کملا ہیرس نے ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو 81 ملین ووٹرز نے مسترد کیا اور ایسے شخص کو صدر نہیں بنایا جا سکتا جو ووٹرز کی رائے پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کرے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے عالمی سطح پر امریکہ کی عزت کو نقصان پہنچایا اور انہیں منتخب نہیں کیا جا سکتا۔

ٹرمپ نے کہا کہ چین، شمالی کوریا، اور روس ان کے دور میں خوفزدہ تھے اور انہوں نے نارتھ اسٹریم 2 پائپ لائن کو بند کیا، لیکن بائیڈن نے اسے بحال کر دیا۔

انہوں نے بائیڈن پر الزام لگایا کہ انہوں نے روس کو پائپ لائن تعمیر کرنے کی اجازت دی اور کملا ہیرس کو ناکامی کے بعد صدر کے طور پر سامنے لایا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ روس-یوکرین جنگ کا خاتمہ امریکہ کے مفاد میں ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.