کراچی:کراچی میں ایم ڈی کیٹ کا پرچہ مبینہ طور پر شروع ہونے سے پہلے لیک ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق، یہ پرچہ رات 12 بجے لیک ہوا۔ اس حوالے سے چیئرمین وائی ڈی اے، ڈاکٹر محبوب کا کہنا ہے کہ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ پیپر لیک ہو سکتا ہے، اور اُمید ہے کہ لیک ہونے والا پیپر جعلی ہوگا۔
دوسری جانب، ڈاؤ یونیورسٹی کی انتظامیہ نے وائرل پیپر کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔ والدین کا کہنا ہے کہ اگر پیپر میں ایسے ہی سوالات پائے گئے تو وہ احتجاج کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق، ملک بھر میں سرکاری اور نجی میڈیکل اور ڈینٹل کالجز کے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس داخلہ ٹیسٹ جاری ہیں، جس میں ایک لاکھ 67 ہزار 77 امیدوار 18,000 سے زائد نشستوں کے لیے امتحان دے رہے ہیں۔
کراچی میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کا ٹیسٹ امیدواروں کے لیے وبال جان بن گیا۔
ٹیسٹ صبح 10 بجے شروع ہونا تھا، مگر صبح 7 بجے سے مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث جامعہ این ای ڈی اور اوجھا کیمپس میں لائنیں لگ گئیں۔
لوگوں نے اپنی گاڑیاں سڑکوں پر پارک کر نے کے باعث ٹریفک جام ہو گیا۔اس کے علاوہ، ڈاؤ یونیورسٹی کی جانب سے گیٹ پر ایک ایک امیدوار کو داخلے کی اجازت دینے کے باعث صورتِ حال مزید خراب ہو گئی۔
قطاروں میں گھسنے کے چکر میں طلبہ اور والدین کے درمیان تلخ کلامی اور تکرار کا سلسلہ جاری ہے۔
طالبات کا کہنا ہے کہ وہ ڈیڑھ گھنٹے سے لائن میں لگی ہیں، اور سخت گرمی سے ان کی حالت خراب ہو رہی ہے۔
دوسری جانب پی ایم ڈی سی کے صدر ڈاکٹر تاج نے صورتِ حال کا نوٹس لیتے ہوئے وائس چانسلر ڈاؤ یونیورسٹی سے فون پر بات کی اور امیدواروں کی جلد اور بروقت ٹیسٹ مراکز میں داخلے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔