اسلام آباد:اسرائیلی بریگیڈیئر جنرل امیچائی لیون نے حزب اللّٰہ کے سربراہ حسن نصراللّٰہ کی ہلاکت کے حوالے سے اہم معلومات فراہم کی ہیں۔
اس واقعے پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اسے تاریخی موڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نصراللّٰہ کا قتل خطے میں طاقت کے توازن کو بدلنے کے لیے ناگزیر تھا۔ ان کے اس بیان نے علاقائی سیاسی صورتحال میں نئی بحث کو جنم دیا ہے۔
لیون نے اپنے بیان میں کہا کہ جنگی طیاروں نے بیروت میں ہدف پر بارود برسانے کا عمل انتہائی منظم طریقے سے انجام دیا، جہاں ہر دو سیکنڈ کے وقفے سے نشانہ لگایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹھوس خفیہ معلومات نے اس کارروائی میں کلیدی کردار ادا کیا، اور یہ کہ نصراللّٰہ اور ان کے ساتھی بچنے کے امکانات سے محروم رہے۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ گزشتہ گیارہ ماہ سے پائلٹ الرٹ تھے، اور اسرائیل کی فضائی کارروائیاں جنگ کے اختتام تک جاری رہیں گی، کیونکہ حماس کو بھی جڑ سے اکھاڑنا باقی ہے۔
دوسری جانب، نیتن یاہو نے اپنی قوم سے خطاب میں کہا کہ حسن نصراللّٰہ کا کردار ایران کے مفادات کی تکمیل میں اہم تھا، اور ان کی موت اسرائیل کی حفاظت کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پورے مشرق وسطیٰ نے اسرائیل کی طاقت کو تسلیم کر لیا ہے اور ایران کو خبردار کیا کہ کسی بھی حملے کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
حملے کے نتیجے میں بیروت میں 33 لبنان شہری شہید اور 195 زخمی ہوئے ہیں، اور یہ حملے اب بھی جاری ہیں۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=4282