اسلام آباد:دنیا بھر میں دل کی بیماریوں کی وجہ سے ہونے والی اموات کے حوالے سے پاکستان 30ویں نمبر پر آگیا ہے۔
ملک میں امراض قلب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اور عالمی ادارہ صحت نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔
ان کے مطابق پاکستان میں 29 فیصد اموات دل کی بیماریوں کے باعث ہو رہی ہیں، جبکہ ہر سال تقریباً چار لاکھ افراد ان بیماریوں کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔
60 سال تک کی عمر کے ہر چار میں سے ایک شخص دل کی شریانوں کی کمزوری کا شکار ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق 30 سال سے کم عمر افراد کو زیادہ خطرات لاحق ہیں، جس کی وجہ تمباکو نوشی، مرغن غذائیں، موٹاپا، اور ہائی بلڈ پریشر ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 66 سال کے مرد اور 70 سال تک کی خواتین میں ہارٹ اٹیک کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔
پاکستان میں دل کی بیماریوں کے علاج کے لیے متعدد سرکاری اور نجی اسپتال موجود ہیں۔
تاہم، مریضوں کی ایک بڑی تعداد صوبے بھر سے لاہور کے پی آئی سی کا رخ کرتی ہے۔
اس کی وجہ سے وہاں مریضوں کی تعداد بڑھ جاتی ہے، جس کے نتیجے میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر، یہ انتہائی ضروری ہے کہ دیگر اضلاع میں بھی جدید دل کے ہسپتال قائم کیے جائیں، تاکہ مریضوں کو بہتر سہولیات میسر آ سکیں اور انہیں طویل سفر کی مشقت نہ اٹھانی پڑے۔