اسلام آباد:اسرائیل نے بیروت میں حملوں کے دوران ایران کی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اور دیگر سینئر رہنماؤں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔
حسن نصراللہ لبنان اور دیگر عرب ممالک میں ایک معروف شخصیت ہیں، اور وہ حزب اللہ کے مرکزی رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
انہوں نے حزب اللہ کو سیاسی اور عسکری طور پر مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ان کی قیادت میں، حزب اللہ نے متعدد فوجی کارروائیاں کی ہیں اور لبنان کی سیاست میں ایک نمایاں حیثیت اختیار کی ہے۔
حسن نصراللہ لبنان میں حزب اللہ کے رہنما ہیں، جو ایک معروف سیاسی اور عسکری شخصیت ہیں۔
ان کی پیدائش 1960 میں مشرقی بیروت کے علاقے بورجی حمود میں ہوئی، جہاں وہ ایک دکاندار کے خاندان میں پروان چڑھے۔
لبنان کی خانہ جنگی کے دوران، ان کا خاندان جنوبی لبنان کے آبائی گاؤں بسوریہ منتقل ہو گیا۔
حسن نصراللہ کی قیادت میں حزب اللہ نے اسرائیل کے خلاف ایک اہم مزاحمتی تحریک شروع کی۔
2000 میں جنوبی لبنان سے اسرائیلی افواج کے انخلاء میں ان کا کردار کلیدی تھا، جس نے انہیں عرب دنیا میں ایک مضبوط رہنما کے طور پر ابھارا۔
1982 میں اسرائیلی دراندازی کے بعد، حسن نصراللہ نے امل تحریک سے علیحدگی اختیار کی اور حزب اللہ میں شامل ہو گئے، جس کا مقصد اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنا تھا۔
2004 میں قیدیوں کے تبادلے میں بھی ان کا اہم کردار رہا، جسے عرب دنیا میں فتح کے طور پر دیکھا گیا۔
حسن نصراللہ نے 2005 میں لبنان کے وزیر اعظم رفیق حریری کے قتل کے بعد مختلف سیاسی دھڑوں کے درمیان ثالثی کا کردار بھی ادا کیا، جس نے انہیں لبنان کے سیاسی منظرنامے میں ایک اہم شخصیت بنا دیا۔