اسلام آباد:ایران نے اسرائیل پر حملہ کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں سیکڑوں بیلسٹک میزائل داغے گئے ہیں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں درجنوں دھماکے ہوئے اور اسرائیل بھر میں سائرن بجائے گئے، جس کے باعث شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا حکم دیا گیا۔
ایرانی حملوں نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے ارکان کو زیرِ زمین پناہ گاہوں میں جانے پر مجبور کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق، ایرانی میزائلوں کی شمولیت سے علاقے کی فضائی حدود کئی گھنٹوں تک بند رہیں۔
امریکہ نے ان حملوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اسرائیل کے دفاع میں کھڑے ہونے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
ایرانی پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے تل ابیب کے قریب اسرائیلی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔
اسرائیل کا کہنا ہے کہ انہوں نے بیشتر میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا ہے، جبکہ کچھ میزائل وسطی اسرائیل میں گرے ہیں، لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہےکہ وہ ایران کو جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اگلا حملہ مزید خطرناک ہوگا۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے بھی خطے میں موجود بحری بیڑوں اور فضائیہ کی موجودگی کا ذکر کیا ہے، جو اسرائیل پر حملوں کو روکنے میں مدد دے رہے ہیں۔