نیوز ڈیسک
رمضان یا عید کے چاند میں رؤیتِ ہلال کمیٹی کی اتباع کی جائے یا مقامی علماء کی؟
نے کہا ہے کہ مولانا سیّد سلیمان یوسف بنوری
واضح رہے کہ کسی علاقے میں کوئی قاضی یا حکومت کی طرف سے مقرر کردہ کمیٹی پورے ضلع یا صوبے یا پورے ملک کے لیے ہو اور وہ شرعی شہادت موصول ہونے پر چاند نظر آنے کا اعلان کردے تو اس کے فیصلے پر اپنی حدود اور ولایت میں ان لوگوں پرجن تک فیصلہ اور اعلان یقینی اور معتبر ذریعے سے پہنچ جائے، عمل کرنا واجب ہوگا، چوں کہ مرکزی رؤیتِ ہلال کمیٹی قاضی شرعی کی حیثیت رکھتی ہے، لہٰذا شہادت موصول ہونے پر اگر وہ اعلان کردے تو ملک میں جن لوگوں تک یہ اعلان معتبر ذرائع سے پہنچ جائے ، ان پر روزہ رکھنا یا عید کرنا لازم ہوگا۔
مرکزی رؤیتِ ہلال کمیٹی کے علاوہ غیر مجاز، پرائیویٹ کمیٹیاں رؤیتِ ہلال کا فیصلہ کرنے میں خود مختار نہیں ہیں، اور ان کا فیصلہ دوسرے لوگوں کے لیے قابل عمل نہیں ہے، اس لیےکہ انہیں ولایتِ عامہ حاصل نہیں ہے، اور ان کا اعلان عام لوگوں کے لیے حجت نہیں ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں رؤیتِ ہلال کمیٹی کے اعلان کے مطابق عمل کرنا ضروری ہے۔ آپ کے علاقے کی کمیٹی کا فیصلہ معتبر نہیں ہے، ہاں اگر کوئی شخص خود اپنی آنکھوں سے چاند دیکھ لے تو اس پر روزہ رکھنا لازم ہو گا، چاہے حکومت کی طرف سے اعلان ہو یا نہ ہو۔