مردان: خیبر پختونخوا کے شہر مردان میں ایک افسوسناک اور دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں نیو اڈا بالا خانے میں دو خواجہ سراؤں کو چھری کے وار سے قتل کر دیا گیا۔ اس سنگین واردات نے علاقے میں خوف و ہراس پھیلا دیا ہے اور خواجہ سرا کمیونٹی کے تحفظ کے حوالے سے تشویش بڑھا دی ہے۔
پولیس کے مطابق، واقعے کی اطلاع ملتے ہی نفری جائے وقوعہ پر پہنچی اور مقتولین کی لاشوں کو قانونی کارروائی کے بعد ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کیا گیا۔ مقتولین کی شناخت صابر عرف نازک (سکنہ بخشالی) اور سلیمان عرف سلمانو (سکنہ بجلی گھر) کے نام سے ہوئی ہے۔
دونوں مقتولین اپنی کمیونٹی میں معروف تھے اور ان کے قتل نے علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق، دونوں خواجہ سراؤں کو بے دردی سے چھری کے وار کرکے قتل کیا گیا۔ قتل کے محرکات ابھی تک واضح نہیں ہیں، تاہم پولیس کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا ہے کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرکے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
اس واقعے کے بعد خواجہ سرا کمیونٹی میں غم و غصہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ یہ طبقہ پہلے ہی معاشرتی تعصب اور امتیازی سلوک کا شکار ہے اور اس نوعیت کے واقعات ان کے تحفظ کو مزید خطرات میں ڈال دیتے ہیں۔
حقوق انسانی کے کارکنان اور کمیونٹی کے نمائندوں نے حکومت سے فوری اور سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ خواجہ سراؤں کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے اور ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔
معاشرتی سطح پر خواجہ سرا کمیونٹی کے تحفظ اور ان کے حقوق کے حوالے سے کئی سوالات ایک بار پھر اُٹھے ہیں۔ اس واقعے نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو فوری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ آئندہ ایسے المناک واقعات سے بچا جا سکے۔