غیرت کے نام پر ماں اور سولہ ماہ کی بیٹی قتل، لاش ‘قاتلوں’ کے حوالے

مقتولہ رابعہ شاہ نے تقریباً تین سال قبل محمد عمر سے پسند کی شادی کی تھی۔ ان کی ایک سولہ ماہ کی بیٹی بھی تھی.

0

نیوز ڈیسک

مانسہرہ: مانسہرہ کے علاقے جابہ میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا جہاں غیرت کے نام پر ایک خاتون اور اس کی سولہ ماہ کی بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق، مقتولہ رابعہ شاہ نے تقریباً تین سے ساڑھے تین سال قبل محمد عمرنامی شخص سے پسند کی شادی کی تھی۔ ان کی ایک سولہ ماہ کی بیٹی بھی تھی۔عمر اس وقت سعودی عرب میں مقیم ہے۔

جمعہ کے روز دن کے وقت، جب لوگ نماز جمعہ کی ادائیگی میں مصروف تھے، رابعہ کے ورثا نے مبینہ طور پر محمد عمر کے گھر جا کر رابعہ اور اس کی معصوم بیٹی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔

 ان پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر سید خاندان میں شادی کرنے پر یہ قدم اٹھایا۔

لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے کنگ عبداللہ ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم افسوسناک طور پر مقتولہ کی لاش کو اس کے سسرال یا شوہر کے والدین کے حوالے نہیں کیا گیا۔ مقامی پولیس ذرائع نے صحافیوں کو بتایا کہ ہسپتال کی پولیس چوکی میں ایک جرگہ منعقد ہوا، جس میں مقتولہ کی لاش قاتلوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

مقامی لوگوں کے مطابق، یہ واقعہ نہ صرف ریاستی اداروں کے کردار پر سوال اٹھاتا ہے بلکہ معاشرتی سطح پر رائج فرسودہ روایات اور جرگہ سسٹم کی سنگینی کو بھی بے نقاب کرتا ہے، جس میں انصاف کے بجائے طاقتور فریق کو فوقیت دی جاتی ہے۔

پولیس کی جانب سے تاحال کسی گرفتاری کی اطلاع نہیں، جبکہ متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کے لیے شہری حلقوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.