نیوز ڈیسک
قائداعظم یونیورسٹی کے نیشنل سینٹر فار بائیو انفارمیٹکس میں پروفیسر ڈاکٹر عامر علی عباسی اور ان کی ٹیم نے وبائی امراض کے ابتدائی مرحلے میں پاکستان میں کووڈ -19 کے انفیکشن کی شرح کم ہونے کی وجوہات ظاہر کی ہیں
پڑوسی اور یورپی ممالک کے شرح اموات میں اضافے کا سامنا کرنے کے باوجود پاکستان نے بہتر صورتِ حال کا مظاہرہ کیا اور اموات کی شرح کم رہی۔ تحقیقی ٹیم نے پاکستان میں کووڈ -19 ائرس کے 203 جینوم نمونوں کا تجزیہ کرتے ہوئے ایک تفصیلی جینیاتی تحقیق کی۔ ڈاکٹر عامر نے اپنے تحقیقی نتائج میں انکشاف کیا کہ بے ترتیب جینیاتی تبدیلیوں نے وائرس کے اثرات کو زائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ نتیجتاً متاثرہ افراد کے مدافعتی نظام کے مقابلے میں وائرس غیر اثر پذیر رہا۔
ڈاکٹر عامر کے مطابق ان جینیاتی تبدیلیوں نے کورونا وائرس پھیلنے کے اندازے سے اسے کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا، جس سے صحت پر بوجھ کم پڑا۔ انھوں نے دیگر عوامل پر بھی روشنی ڈالی۔ مثلاً پاکستانی آبادی کی جینیات، صحت کی دیکھ بھال کے موثر نظام، اور مؤثر لاک ڈاؤن کی حکمت عملی، ممکنہ طور پر شرح اموات میں کمی لاتی ہے۔ ڈاکٹر عامر نے
کو سمجھنے کے لیے مطالعہ کی اہمیت پر زور دیا، جو کہ مستقبل میں وبائی امراض پر قابو پانے کے لیے اہم معلومات اور تجزیہ فراہم کرتا ہے۔ SARS-CoV-2