ویب ڈیسک
پاکستان کے معروف سیاسی شخصیت اور میزبان مرحوم عامر لیاقت حسین کی نازیبا ویڈیوز لیک کیس میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے، جس میں کراچی کی عدالت نے سابقہ تیسری اہلیہ دانیہ شاہ اور نجی چینل کے میزبان و یوٹیوبر یاسر شامی کے خلاف ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
یہ وارنٹ مرحوم عامر لیاقت کی پہلی اور سابقہ اہلیہ ڈاکٹر بشریٰ اقبال کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر جاری کیے گئے ہیں، جنہوں نے الزام لگایا ہے کہ دانیہ شاہ اور یاسر شامی نے مل کر ان کے شوہر کی نازیبا ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کیں۔
ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جاری کردہ وارنٹ گرفتاری کے نوٹیفکیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “الحمد للہ، آخرکار انصاف ہونے لگا ہے۔” انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر لیا جائے گا اور انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
واضح رہے کہ عامر لیاقت حسین کی نازیبا ویڈیوز گزشتہ سال فروری میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھیں، جس کے بعد انہوں نے اپنی سابقہ اہلیہ دانیہ شاہ پر ان ویڈیوز لیک کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد دونوں کے درمیان قانونی جنگ شروع ہو گئی تھی۔
مرحوم پاکستانی سیاسی شخصیت اور ٹیلی ویژن میزبان عامر لیاقت حسین کی نازیبا ویڈیوز لیک کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جس میں ملزمہ دانیہ شاہ (دانیہ ملک) اور ایک یوٹیوبر کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔
یہ احکامات مرحوم کی سابقہ اہلیہ ڈاکٹر بشریٰ اقبال کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی کی عدالت نے جاری کیے ہیں۔
ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر جاری کردہ عدالتی احکامات کا نوٹیفکیشن شیئر کرتے ہوئے کہا کہ “الحمد للہ، آخر کار انصاف کی طرف ایک قدم بڑھ گیا ہے۔” انہوں نے امید ظاہر کی کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر لیا جائے گا اور انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔
خیال رہے کہ ان کی جانب سے انسٹاگرام پر شیئر کردہ نوٹیفکیشن کی تصویر سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ نوٹیفکیشن گزشتہ ماہ جاری کیا گیا تھا اور یوٹیوبر کو 18 اپریل 2024 کو عدالت میں پیش کیا جانا تھا، جسے انہوں نے 9 مئی کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں عامر لیاقت کی نازیبا ویڈیوز کیس میں ملوث ان کی سابقہ اہلیہ دانیہ شاہ نے ڈاکٹر عامر لیاقت کی ورثہ ہونے کا عدویٰ کیا تھا اور وراثت میں حصہ لینے کے لیے شہزاد حکیم نامی وکیل 2 کروڑ روپے کے عوض ہائیر کیا تھا۔