صبا حامد کے آنے والے ڈرامے نور جہاں کو پریشان کن کہانی کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا

0

ویب ڈیسک

اے آر وائی ڈیجیٹل کے آنے والی ڈرامہ سیریل نور جہاں کے ٹریلرز ڈیجیٹل میڈیا اور سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں۔ نور جہاں کو سکس سگما پلس پروڈکشنز نے پروڈیوس کیا ہے۔

ڈرامے کی کہانی مقبول پاکستانی مصنف زنجبیل عاصم شاہ نے لکھی ہے۔ حبس فیم کے  نئے ڈائریکٹر مصدق ملک شو کے ڈائریکٹر ہیں۔ ڈرامہ سیریل کی کاسٹ میں نور حسن، کبریٰ خان، ہاجرہ یامین، زویا ناصر، صبا حامد، علی رحمان خان اور دیگر شامل ہیں۔ ڈرامے کی کہانی ایک مستند پرانے اسکول کی بزرگ خاتون کے گرد گھومتی ہے جو اپنے بیٹوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کر رہی ہے۔

اے آر وائی ڈیجیٹل نے نور جہاں کا نیا ٹریلر اپ لوڈ کیا ہے جس میں صبا حامد کا ایکولوگ ہے۔ ایکولوگ میں، صبا حامد نے اس بادشاہ کی کہانی بیان کی جس نے بیٹی کی پیدائش کے بعد اپنا غرور اور قد کھو دیا۔ پہلے ٹریلر دیکھیں:

آنے والی ڈرامہ سیریل نور جہاں کی رجعت پسند اور پریشان کن کہانی کو عوام میں شدید ردعمل مل رہا ہے۔ زیادہ تر شائقین ڈرامے کو امتیازی کہانی پیش کرنے پر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، جس کے مطابق انسان کی زندگی میں بیٹے ضرور ہوتے ہیں ورنہ اس کی عزت نہیں ہوتی۔

ایک کے بعد ایک اس قسم کے نقصان دہ کرداروں کو قبول کرنے پر بہت سے سوشل میڈیا صارفین صبا حامد سے ناراض ہیں۔ ایک مداح نے لکھا کہ صبا حامد ہمیشہ ایسے کردار کرتی ہیں۔ ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا، ’’وہ کبھی بھی بااختیار عورت کو مثبت روشنی میں نہیں دکھائیں گے‘‘۔

سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ یہ اداکار اور ڈرامہ میکرز بھی اس دور میں رہتے ہیں جہاں لوگ بیٹیوں کو حقارت کی نگاہ سے دیکھتے تھے، ان ڈراموں میں ایسی کہانیوں کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ترقی پسند مواد کے ذریعے معاشرے کو تعلیم نہیں دینا چاہتے۔ تبصرے پڑھیں:

Leave A Reply

Your email address will not be published.