تخت بھائی: تخت بھائی کے شہری علاقے افضل امام کالونی سے گزشتہ روز اغوا ہونے والا پانچ سالہ بچہ، موسیٰ ولد شاہ خالد، افغانستان کے شہر خوست سے تخت بھائی پولیس، ایم آئی، آئی بی، اور افغان پولیس کی مشترکہ کارروائی کے دوران بحفاظت بازیاب کر لیا گیا۔
اسی کارروائی میں تخت بھائی کے علاقے ساڑوشاہ سے اسی دن اغوا ہونے والی 12 سالہ سعدیہ دختر زرغون شاہ بھی بازیاب ہو گئی۔
ڈی ایس پی تخت بھائی سرکل، شکیل خان نے بچوں کی بازیابی کی تصدیق کی ہے۔ بازیاب ہونے والے بچوں کو آج شام یا کل صبح افغان ایمبیسی کے ذریعے پاکستانی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق، افغان اغوا کار ضیاء الحق ولد نامعلوم نے دونوں بچوں کو ایک ہی دن اور ایک ہی وقت میں اغوا کر کے افغانستان کے شہر خوست منتقل کیا تھا۔
انتہائی مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ افغانستان کی عبوری حکومت کے سیکورٹی اداروں نے ضیاء الحق کو پھانسی دے کر عبرت کی نشانی بنا دیا ہے۔
تخت بھائی پولیس نے سعدیہ کے والد زرغون شاہ کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ یہ معلوم ہوا ہے کہ زرغون شاہ افغان اغوا کار ضیاء الحق کا قریبی دوست ہے۔
پولیس اسٹیشن تخت بھائی کے ایس ایچ او علی اکبر خان اور دیگر سیکورٹی ادارے اس معاملے کی مزید تحقیقات کر رہے ہیں۔