اسلام آباد:امریکا، یورپی یونین اور متعدد عرب ممالک نے مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر 21 روزہ عارضی جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔
بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق، لبنان اسرائیل تنازع پر فرانس نے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا۔
اس اجلاس کے دوران، امریکا، یورپی یونین اور مختلف عرب ممالک نے لبنان میں فوری 21 روزہ عارضی جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور غزہ نے بھی جنگ بندی کی حمایت کی۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ لبنان میں مکمل جنگ کو ہر صورت روکنا ہوگا۔
ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی کا فیصلہ چند گھنٹوں میں متوقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فریقین کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور یہ جنگ بندی کا صحیح وقت ہے۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=4282
تفصیلات کے مطابق، لبنان میں اسرائیل کے حملوں پر سلامتی کونسل کا اجلاس شروع ہوگیا، اجلاس میں ایران کا کہنا ہے کہ اگر لبنان میں مکمل جنگ ہوئی تو ایران لاتعلق نہیں رہ سکتا۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطہ بڑے پیمانے پر جنگ کے دہانے پر ہے۔
عباس عراقچی کا مزید کہنا ہے کہ اسرائیل تمام ریڈ لائنیں کراس کرچکا ہے، اور سلامتی کونسل کو امن اور سلامتی کو بحال کرنے کے لیے مداخلت کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی قیادت کو سمجھنا چاہیے کہ ان کے جرائم کی سزا ملنی ہے، اور اگر لبنان میں مکمل جنگ ہوئی تو ایران لاتعلق نہیں رہے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے یہ واضح کیا کہ لبنان میں اسرائیلی مظالم اور قبضے کے خلاف دفاع کے لیے ایران حزب اللّٰہ کی حمایت کرتا ہے۔
یاد رہے کہ لبنان اسرائیل جنگ پر اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا یہ ایک ہفتے میں دوسرا اجلاس ہے، جسے ترکی کی میڈیا نے فرانس کی درخواست پر بلایا گیا ہے۔
اس سے پہلے، سلامتی کونسل کا اجلاس لبنان میں پیجر اور مواصلاتی آلات دھماکوں پر 20 ستمبر کو ہوا تھا۔