دہلی:بھارتی شہر دہلی کے ایک پرائیویٹ نرسنگ ہوم میں 55 سالہ ڈاکٹر جاوید اختر کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔
اسپتال کے عملے کے مطابق، دو نوجوان رات گئے اسپتال پہنچے۔ ان میں سے ایک نے اپنے زخمی پاؤں کی پٹی تبدیل کرنے کی درخواست کی، حالانکہ اس نوجوان کا ایک رات پہلے بھی اسپتال میں علاج کیا گیا تھا۔
عملے نے بتایا کہ ڈریسنگ مکمل ہونے کے بعد دونوں نوجوانوں نے ڈاکٹر جاوید اختر سے نسخے کی درخواست کی۔ وہ دونوں ڈاکٹر کے کیبن میں گئے، جہاں گولی چلنے کی آواز سنی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق، گولی چلنے کی آواز سن کر اسپتال کے عملے نے جا کر دیکھا کہ ڈاکٹر کے سر سے خون بہہ رہا ہے۔ اس کے بعد فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی گئی۔
اسپتال کے عملے نے پولیس کو ملزمان کی عمر کے بارے میں بتایا ہے، جو تقریباً 16 سے 17 سال کے لگ بھگ ہو سکتی ہے۔
پولیس نے ڈاکٹر کے قتل میں ٹارگٹ کلنگ کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممکن ہے کہ ملزمان ایک رات پہلے ریکی کرنے کے لیے اسپتال آئے ہوں۔