اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر اسلام آباد اور راولپنڈی کی تمام اہم شاہراہیں کنٹینرز لگا کر بند کر دی گئی ہیں، جس کے نتیجے میں جڑواں شہروں میں زمینی رابطہ ختم ہو گیا ہے۔
فیض آباد پر کنٹینرز کی ڈبل لیئر جبکہ زیرو پوائنٹ پر 20 فٹ اونچی کنٹینرز وال کھڑی کی گئی ہے۔
سرینگر ہائی وے کو متعدد مقامات سے سیل کر دیا گیا ہے، جس کے سبب زیرو پوائنٹ سے ریڈ زون میں داخلہ ناممکن ہو گیا ہے۔ اسلام آباد ایکسپریس وے بھی مختلف مقامات پر بند کر دی گئی ہے۔
میٹرو بس انتظامیہ نے راولپنڈی میں میٹرو بس سروس معطل رکھنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ آئی جے پی روڈ سے پاک سیکرٹریٹ تک میٹرو بس سروس بحال رہے گی۔
اسلام آباد میں ڈی چوک سے پولیس نے تین افراد کو حراست میں لیا ہے، جن میں دو عام شہری اور ایک تحریک انصاف کا کارکن شامل ہیں۔
مزید برآں، آئندہ دو روز کے لیے ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، جو جمعرات کی رات 12 بجے سے نافذ العمل ہوگی۔ اس پابندی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
اس کے علاوہ، اسلام آباد کے ڈی چوک پر پی ٹی آئی کے احتجاج کے باعث نجی سکول بھی بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
لاہور اور پنجاب بھر سے اسلام آباد اور راولپنڈی جانے والی سڑکوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔ لاہور میں موٹروے اور رنگ روڈ پر کنٹینرز لگائے گئے ہیں۔
لاہور پولیس نے سختی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کارکنان یہاں پہنچیں گے تو انہیں گرفتار کیا جائے گا۔
دوسری جانب، پنجاب کے چار شہروں میں دفعہ 144 نافذ کی گئی ہے اور امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر رینجرز طلب کر لی گئی ہیں۔ اٹک اور سرگودھا میں بھی رینجرز کی تعیناتی کی گئی ہے۔
خیبرپختونخوا سے بھی قافلے ڈی چوک جانے کے لیے تیار ہیں، جہاں وزیراعلیٰ قافلوں کی قیادت کریں گے۔
پارٹی حکام نے بتایا کہ قافلوں کے ساتھ آنے والے نوجوانوں کو آنسو گیس سے بچنے کے لیے مکمل تیاری کے ساتھ روانہ کیا جائے گا۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=4347