اسلام آباد:پاکستان نے پہلی بار چاول کی برآمدات سے 4 بلین ڈالر کی ریکارڈ آمدنی حاصل کی ہے۔
یہ سنگ میل ملکی معیشت کے لیے ایک اہم کامیابی ہے اور یہ زراعتی شعبے میں ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی معاونت سے معیشت میں مثبت تبدیلیاں دیکھنے میں آ رہی ہیں۔ رواں مالی سال کے دوران چاول کی برآمدات سے حاصل کردہ یہ رقم آئندہ مالی سال کے برآمداتی ہدف کو بڑھا کر 5 بلین ڈالر کرنے کا باعث بنی ہے۔
اس اقدام کی بدولت باسمتی چاول کی پیداوار میں 188 فیصد اور سلور رائس میں 17 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
اس کے علاوہ، پاکستانی آم کی برآمدات چین کی منڈی میں مقبولیت حاصل کر رہی ہیں، اور رواں سال کے دوران پاکستان سے 4,214 کلو آم چین کو برآمد کیے گئے ہیں۔
ادارہ شماریات کے مطابق، مالی سال 2025 میں تجارتی اشیا کی برآمدات 5.05 ارب ڈالر رہیں گی، جو پچھلے مالی سال کے 4.43 ارب ڈالر سے 14 فیصد زیادہ ہیں۔
پاکستان ریفائنری لمیٹڈ نے آمدنی میں نمایاں اضافے کی بدولت 4.06 بلین روپے کا منافع حاصل کیا، جو 2023 میں 1.82 بلین روپے تھا۔
پاکستان کا ای کامرس شعبہ 46 بڑی مارکیٹوں میں شامل ہو چکا ہے، جس کی آمدنی 5.2 بلین ڈالر ہے، اور اس میں 5.92 فیصد کی شرح سے مزید اضافہ متوقع ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کوششیں پاکستان کی معیشت کے مستقبل کی راہ ہموار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں، جو پائیدار ترقی اور خوشحالی کی طرف ایک مستحکم اور مثبت سمت میں گامزن ہے۔