کیا اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی پائیدار ہو سکتی ہے؟

نیوزڈیسک

0

اسلام آباد:غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد پاکستانی وقت کے مطابق صبح 11:30 بجے شروع ہو گیا۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کا بیان

اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے مطابق، حماس کے ساتھ یرغمالیوں کے بدلے جنگ بندی کا معاہدہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاہدے پر عمل درآمد تبھی ممکن ہے جب حماس رہائی پانے والے یرغمالیوں کی فہرست فراہم کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گا اور اگر حماس نے معاہدے پر عمل نہ کیا تو اسرائیل دوبارہ جنگ کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی عوام، جو جنگ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں، اپنے تباہ حال گھروں کو واپسی کے منتظر ہیں۔

غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی: فلسطینی شہدا کی تعداد کتنی؟

جنگ بندی سے قبل اسرائیلی حملوں میں مزید ایک سو بائیس فلسطینی شہید ہوئے جن میں تینتیس بچے بھی شامل ہیں۔

مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=5941

اسرائیل کی بمباری نے غزہ کی بستیوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔ اسکول، کالج اور اسپتال کھنڈر بن چکے ہیں۔

انتہائی دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر بین گویر، جو جنگ بندی کے مخالف تھے، اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔

غزہ میں پندرہ ماہ سے جاری جنگ کے دوران فلسطینی محکمہ صحت کے مطابق، 47,899 فلسطینی، جن میں ہزاروں بچے اور خواتین شامل ہیں، شہید ہو چکے ہیں، جبکہ ایک لاکھ دس ہزار سے زائد زخمی اور ہزاروں لاپتہ ہیں۔

اسرائیل نے جنگ کے دوران حماس کے قائدین اسماعیل ہنیہ (تہران)، حسن نصر اللّٰہ (بیروت) اور یحییٰ سنوار (غزہ) کو شہید کر دیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ کے رہائشیوں کو سخت پابندیوں اور سیکیورٹی سے متعلق وارننگ جاری کی ہے۔ اسرائیلی فورسز مختلف حصوں میں تعینات رہیں گی اور ان کے قریب جانا خطرناک ہو سکتا ہے۔

نتزارم روڈ، رفع کراسنگ، فلاڈیلفی کوریڈور، اور غزہ کوسٹ لائن پر سفر سے گریز کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.