چیمپئنز ٹرافی کا فائنل میچ آج: کون بنے گا چیمپئنز کا چیمپئن؟

نیوزڈیسک

0

اسلام آباد:چیمپئنز ٹرافی کا فائنل آج دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم پر بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جائے گا۔
دونوں ٹیمیں ٹائٹل جیتنے کا خواب آنکھوں میں سجائے ہوئے ہیں، اور آج کا میچ فیصلہ کن ثابت ہوگا۔

بھارت کی پوزیشن اور طاقتور بیٹنگ لائن

بھارتی ٹیم کو فائنل میں قدرے برتری حاصل ہے، کیونکہ اس نے دبئی میں اپنے تمام میچز کھیلے ہیں اور وہ کنڈیشنز سے بخوبی واقف ہے۔
بھارت کی بیٹنگ لائن انتہائی طاقتور ہے جس میں روہت شرما، شبمن گل، ویراٹ کوہلی اور شریاس آئر جیسے کھلاڑی شامل ہیں۔

اسپنرز کا کردار کیا؟

دبئی کی پچ سے اسپنرز کو مدد ملنے کا امکان ہے، جس سے بھارت کے اسپن بولرز کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔ بھارتی الیون میں چار اسپن بولرز موجود ہیں، جن میں ورون چکرورتی، رویندرا جڈیجا، کلدیپ اور اکشر پٹیل شامل ہیں۔

ورون چکرورتی نے کیویز کے خلاف گروپ میچ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ اس بار ان سے نیوزی لینڈ کے خلاف بھی ایسی ہی کارکردگی کی توقع کی جا رہی ہے۔ محمد شمی، جو انجری کے بعد ٹیم میں واپس آئے ہیں، ایک اہم ہتھیار ثابت ہو سکتے ہیں۔ وہ اب تک آٹھ وکٹیں لے چکے ہیں اور ٹورنامنٹ کے دوسرے کامیاب بولر ہیں۔

مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=6364

نیوزی لینڈ کا عزم

نیوزی لینڈ بھی فیصلہ کن میچ میں کامیابی کے لیے بے قرار ہے۔ اگرچہ دبئی میں گروپ میچ میں اسے بھارت کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، لیکن ٹیم اس ناکامی کا بدلہ چکانے کی خواہاں ہے۔

نیوزی لینڈ کے اوپنر پیٹر ینگ کا کہنا ہے کہ وہ گروپ میچ سے حاصل کردہ تجربے کو اپنے فائدے میں بدلیں گے اور حریف بولرز کا سامنا زیادہ محتاط انداز میں کریں گے۔

کیوی بیٹرز کی کامیاب کارکردگی

کیوی اوپنر ول ینگ، راچن رویندرا اور ڈیوون کونوے نے ایونٹ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ راچن رویندرا، جنہوں نے سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کے خلاف سنچری اسکور کی تھی، نیوزی لینڈ کی کامیابیوں کا محور ہیں۔

کپتان مچل سینٹنر کا بیان

نیوزی لینڈ کے کپتان مچل سینٹنر کا کہنا ہے کہ بھارت کو دبئی میں اپنے تمام میچز کھیلنے کا فائدہ ہوگا، تاہم وہ اچھے کھیل سے کامیابی حاصل کرنے کے لیے پراعتماد ہیں۔
دونوں ٹیموں کے درمیان چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کی توقع کی جا رہی ہے، اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کون سی ٹیم ٹرافی اپنے ہاتھوں میں اٹھاتی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.