ہائیکورٹ نے عمران خان کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم کیوں دیا؟

نیوزڈیسک

0

اسلام آباد:اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو عمران خان سے ملاقات کرنے اور پھر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا ہے۔

عدالت نے اس بات کی وضاحت کی کہ مشال یوسفزئی، جو کہ پی ٹی آئی رہنما ہیں، کو عمران خان سے ملاقات سے روکنے کے حوالے سے کیس کی سماعت کی جا رہی ہے۔

عدالت نے اس بات کا بھی حکم دیا کہ سپرنٹنڈنٹ جیل، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کر کے یہ بتائیں کہ مشال یوسفزئی بانی پی ٹی آئی کی وکیل ہیں یا نہیں۔

اس کے علاوہ، عدالت نے یہ ریمارکس دیے کہ جیل اتھارٹیز نے عدالتی حکم کی توہین کی ہے اور اس بات کا تذکرہ بھی کیا کہ گزشتہ سماعت میں فریقین کی رضامندی سے ملاقات کا حکم دیا گیا تھا۔

عدالت نے مزید کہا کہ اگر سپرنٹنڈنٹ جیل کے بیان سے مطمئن نہیں ہوئے تو بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش کرنے کے انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

پی ٹی آئی کارکنوں کی ضمانتوں کی تعداد کتنی؟

دوسری جانب، راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چوبیس اور چھبیس نومبر کو ہونے والے احتجاج کیسز میں پی ٹی آئی کے دو سو نو کارکنوں کی ضمانت منظور کی ہے۔ اس کے بعد کارکنوں کی رہائی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔

عدالت نے ان کارکنوں کو پچاس ہزار سے ایک لاکھ روپے تک کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا ہے۔

مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=6463

Leave A Reply

Your email address will not be published.