گنڈاپور نے خواتین کے ساتھ سلوک کو ریاستی جبر کی بدترین مثال کیوں قرار دیا؟

نیوزڈیسک

0

اسلام آباد:وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بانیٔ پی ٹی آئی کی بہنوں، حامد رضا اور دیگر افراد کی غیر قانونی حراست کو افسوس ناک قرار دیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حراست میں لینے کے بعد ان افراد کو اڈیالہ سے اسی کلو میٹر دور ویرانے میں چھوڑنا ایک قابلِ مذمت اقدام ہے۔

پنجاب پولیس کا خواتین کے ساتھ ایسا سلوک ریاستی جبر، تشدد اور فسطائیت کی بدترین مثال ہے، اور وقت آنے پر اس کا حساب لیا جائے گا۔

وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا کا مزید کہنا ہے کہ وفاقی حکومت انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تمام حدیں پار کر چکی ہے، اور بانیٔ پی ٹی آئی کی رہائی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=6491
ان کا کہنا تھا کہ ملاقات کی اجازت نہ دینا قانون اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملاقات کی اجازت نہ دینا عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے، اور عدلیہ کو اپنے احکامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے، یا ہمیں وہ فورم بتائے جہاں ہم انصاف کے لیے رجوع کر سکیں۔

علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ حکومت کو نہ عدالتی احکامات کی پرواہ ہے نہ ہی بنیادی انسانی حقوق کا خیال ہے، اور ملک میں اس وقت قانون کی عمل داری کا کہیں نام و نشان نہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک کو انارکی کی طرف جانے سے روکے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.