اسلام آباد:جو بائیڈن، امریکی صدر، کورونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں، جس کے بعد انہوں نے تمام انتخابی سرگرمیاں منسوخ کر دی ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ جو بائیڈن کو کورونا کی معمولی علامات ہیں، انہیں ویکسین لگا دی گئی ہے۔
واضح ہوا کہ امریکی صدر کو ویکسین لگائی گئی ہے، اور اس سے قبل بھی انہیں دو بار کورونا مثبت آیا تھا۔
جو بائیڈن نے بدھ کے روز لاس ویگاس میں حامیوں سے ملنے کے بعد ایک تقریب سے خطاب کیا تھا، لیکن بعد میں انہوں نے اپنی انتخابی مہم کو منسوخ کر دیا۔
ان کی کورونا کی تشخیص اس وقت ہوئی، جب وہ اپنی بڑھتی ہوئی عمر کی وجہ سے دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں۔
واضح ہوا کہ وائٹ ہاؤس کے ترجمان کیرین جین نے بتایا کہ صدر نے ڈیلاویئر میں اپنے گھر میں قرنطینہ کرنے کا ارادہ کیا ہے، اور انہیں صحیح طرح سے علاج کیا جا رہا ہے۔
صدر کے ڈاکٹر کیون او کونر نے بتایا کہ جو بائیڈن کو چند علامات ہیں، جن میں ناک بہنا اور کھانسی شامل ہے، اور انہیں دوائی کی پہلی خوراک دے دی گئی ہے۔
بعد میں، امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی صحت یاب ہونے کے دوران ’امریکی عوام کے لیے کام کرنے‘ کا اظہار کیا۔
صدر مملکت آصف زرداری نے امریکی صدر جو بائیڈن کے صحت کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بھی امریکی ہم منصب کو کورونا سے جلد صحتیابی کیلئے اپنی دعاؤں کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ جو بائیڈن جلد اور مکمل طور پر کورونا سے صحتیاب ہوں۔