برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن کا کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے کا انکشاف

0

ویب ڈیسک

برطانوی شہزادی کیٹ مڈلٹن نے اپنی کینسر کی بیماری کا انکشاف کیا ہے۔ نیوز رپورٹ کے مطابق انہوں نے ویڈیو بیان کے ذریعے اعلان کیا کہ انہیں کینسر کی تشخیص ہوئی ہے اور اب تھیک ہونے کیلئے کیموتھراپی جاری ہے۔

برطانیہ کی شہزادی کیٹ مڈلٹن کا کینسر ابتدائی مراحل میں ہے۔ ان کی 42 سالہ عمر میں کسی عوامی تقریب میں کوئی ظاہری تبدیلی نہیں آئی، اور ان کے تین بچے بھی ہیں جنہیں اس بیماری کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے۔

شہزادی کیٹ کا کہنا تھا کہ دوران علاج شہزادہ ولیم سے بھرپورسپورٹ مل رہی ہے۔

برطانوی وزیراعظم رشی سونک نے ایک بیان میں کہا کہ کیٹ مڈلٹن سے پوری برطانوی قوم کو محبت ہے۔ گزشتہ ماہ برطانوی شاہی خاندان میں پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کی تصدیق کی گئی تھی، جس سے برطانوی شاہی خاندان کے پیروکار افراد پریشان ہوگئے تھے۔

 بادشاہ چارلس، جو پہلے تخت نشین بادشاہ تھے، نے خود بھی کینسر کی تشخیص کی تصدیق کی تھی۔”

بادشاہ چارلس سے قبل ان کے دادا بادشاہ جارج ششم کی موت کے بعد شاہی محل نے 1952 میں ان کی موت کا سبب پھیپھڑوں کے کینسر کو قرار دیا تھا۔

شاہی محل نے جارج ششم کے انتقال کے بعد ان کی کینسر کی تصدیق کی، جبکہ ان کی بیماری کی معلومات کو پہلے خوفیا رکھا گیا تھا۔

اسی طرح بادشاہ چارلس کی والدہ، ملکہ برطانیہ، کا انتقال 96 برس کی عمر میں ہوا، لیکن ان کی موت کی اصل وجوہات کا عوام کو اب تک علم نہیں ہے، اور ان کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ پر ملکہ کی موت کا سبب زائد العمری بیان کیا گیا تھا۔

 بادشاہ چارلس کے والد کا انتقال بھی 100 برس کی عمر میں ہوا تھا، اور ان کا متعدد بار ہسپتال میں علاج کیا گیا تھا، لیکن ان کی بیماری کی مکمل وضاحت نہیں دی گئی تھی۔

حال ہی میں بادشاہ چارلس کی بہو اور شہزادہ ولیم کی اہلیہ، شہزادی کیٹ مڈلٹن، کا بھی پیٹ کا آپریشن ہوا تھا، جس کی سرجری کی تصدیق صرف شاہی محل نے کی تھی۔ بادشاہ چارلس پہلے برطانوی بادشاہ ہیں، جنہوں نے اپنی کینسر کی تشخیص ہونے پر اس کی تصدیق کی اور ان کے اس عمل کی تعریفیں بھی جاری ہیں

بادشاہ چارلس کی جانب سے کینسر کی تصدیق کیے جانے کے بعد یوکے کینسر ریسرچ کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں کینسر سے متعلق آن لائن معلومات حاصل کرنے میں 42 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ اس وقت بھی برطانیہ میں کینسر کے 30 لاکھ مریض کینسر کا مقابلہ کر رہے ہیں اور وہاں ہر 90 سیکنڈ بعد ایک مریض میں کینسر کی تشخیص ہوتی ہے جب کہ وہاں یومیہ ایک ہزار کینسر کے نئے مریض سامنے آتے ہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.