اسلام آباد:ایک نئی تحقیق کے مطابق، گزشتہ صدی کے مقابلے میں نئی نسل میں کینسر کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
خصوصاً نوجوان افراد 17 اقسام کے کینسر کا شکار ہو رہے ہیں۔
تحقیق کے اعداد و شمار
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق، امریکی اور کینیڈین ماہرین نے طویل تحقیق کے دوران 2 کروڑ 30 لاکھ کینسر کے مریضوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا۔
اس تحقیق میں 70 لاکھ افراد کے ڈیٹا کا بھی تجزیہ کیا گیا جو کینسر سے ہلاک ہوئے تھے، اور ان تمام افراد کی عمریں 25 سے 84 سال کے درمیان تھیں۔
کینسر کی شرح میں اضافے کا جائزہ
ماہرین نے امریکہ اور کینیڈا سمیت خطے کے دیگر ممالک کے کینسر مریضوں کا ڈیٹا حاصل کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کس دہائی میں پیدا ہونے والے افراد میں کینسر کی شرح زیادہ تھی اور کون سی اقسام کے کینسر زیادہ عام تھیں۔
1920 سے لے کر 1990 تک پیدا ہونے والے افراد کے ڈیٹا کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ 1990 کی دہائی میں پیدا ہونے والے افراد میں کینسر کی 17 اقسام تیزی سے پھیل رہی ہیں۔
تحقیق کے نتائج
تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ 1990 کی دہائی میں پیدا ہونے والی لڑکیوں میں رحم مادر (بچے دانی) کے کینسر کی شرح میں 169 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ماہرین کے مطابق، نئی نسل کے افراد میں 1950 اور 1955 میں پیدا ہونے والوں کے مقابلے میں 34 اقسام کی کینسر تیزی سے پھیل رہی ہیں جبکہ 17 اقسام کی کینسر انتہائی تیزی سے پھیل رہی ہیں۔
پیٹ کی مختلف اقسام کی کینسر
تحقیق کے مطابق، 1990 کی دہائی میں پیدا ہونے والے نوجوان افراد میں زیادہ تر پیٹ کی مختلف اقسام کی کینسر عام ہیں، جن میں آنتوں، جگر، معدے، گردوں اور پھیپھڑوں کے کینسر شامل ہیں۔
ممکنہ وجوہات
ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ نئی نسل میں کینسر تیزی سے کیوں پھیل رہا ہے۔
تاہم، بظاہر ماحولیاتی تبدیلی اور طرز زندگی میں نمایاں تبدیلی کی وجہ سے کینسر تیزی سے پھیل رہا ہے۔
ماہرین کا مزید کہنا ہےکہ طرز زندگی میں تبدیلی کے سبب کم عمری میں ہی لوگ موٹاپے کا شکار ہو رہے ہیں اور ان کی غذا بھی ناقص ہو چکی ہے، جو کینسر کے پھیلنے کی ممکنہ وجوہات ہیں۔
طبی سہولیات کی بہتری
ماہرین کے مطابق، کینسر کے تیزی سے پھیلنے اور سامنے آنے کی ایک وجہ طبی سہولیات میں بہتری بھی ہے۔
لوگ معمولی مسئلہ ہونے پر بھی چیک اپ کرواتے ہیں، جس سے بیماریوں کی نشاندہی زیادہ ہو رہی ہے اور کینسر بھی اسی وجہ سے تیزی سے پھیلتا محسوس ہوتا ہے۔