اسلام آباد:مشرقی غزہ کے علاقے الدراج میں اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 100 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے۔
غیر ملکی ذرائع کے مطابق، اسرائیل نے فجر کی نماز کے دوران ایک اسکول پر حملہ کیا، جہاں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی۔ اس حملے میں درجنوں فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق، اسرائیلی فوج نے غزہ کے التابعین اسکول پر 3 میزائل گرائے، جب تقریباً 250 بے گھر فلسطینی فجر کی نماز ادا کر رہے تھے۔
غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر شمالی غزہ کے اس اسکول کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ مشرقی غزہ کے علاقے الدراج میں واقع یہ اسکول حماس کا ایک مرکز تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 39,699 فلسطینی شہید اور 91,722 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔
دوسری جانب، قطر، مصر، اور امریکا 15 اگست سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی مذاکرات کے آغاز کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
گزشتہ روز یورپی یونین کی سربراہ ارسلا وان ڈیر لیین نے بھی اسی طرح کا بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے لیے بین الاقوامی دباؤ بڑھانے اور غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے۔