فضائی آلودگی میں اضافہ: حکومت کی کیا تدابیر ہیں؟

نیوزڈیسک

0

لاہور:لاہور کی فضائی آلودگی میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں صحت کے خطرات میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

یہ مسئلہ نہ صرف شہریوں کی زندگیوں پر اثر انداز ہو رہا ہے بلکہ صحت کے نظام پر بھی دباؤ ڈال رہا ہے۔

عالمی ماحولیاتی ویب سائٹ کے مطابق، لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 419 تک پہنچ گیا ہے، جس کی وجہ سے یہ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں پہلے نمبر پر ہے۔فضائی آلودگی کی بڑھتی ہوئی سطح نے حدِ نگاہ کو متاثر کیا ہے۔

طبی ماہرین نے بتایا کہ یہ صورتحال بچے، بوڑھے اور بیمار افراد کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔
خاص طور پر سانس، دمہ، پھیپھڑے اور الرجی سے متاثرہ افراد کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب، لاہور، فیصل آباد، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب اور قصور میں دسمبر کے وسط تک اسموگ میں اضافے کے امکانات ہیں۔

تفصیلات کے مطابق، لاہور میں اسکولوں کے کھلنے کے وقت میں تبدیلی کی گئی ہے۔
نئے نوٹیفکیشن کے مطابق، اسکول صبح 8:45 بجے کھلیں گے۔ یہ نیا وقت 28 اکتوبر سے 31 جنوری 2025ء تک نافذ رہے گا۔

بچوں کی اسمبلی کلاس روم میں منعقد کی جائے گی اور آؤٹ ڈور سرگرمیاں معطل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

لاہور میں 31 جنوری 2025ء تک ہر قسم کی آتش بازی پر سخت پابندی عائد کی جائے گی۔
عوام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اسموگ سے بچنے کے لیے ماسک پہنیں، گھروں کی کھڑکیاں اور دروازے بند رکھیں، اور کھلی جگہوں پر زیادہ دیر نہ رہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.