مردوں کو دوسری شادی کا حق، جب تک انصاف کریں

نیوزڈیسک

0

اسلام آباد:جیو انٹرٹینمنٹ کے بلاک بسٹر ڈرامہ سیریل “تیرے بن” سے شہرت پانے والی اداکارہ حرا سومرو نے ایک تازہ انٹرویو میں اہم بیان دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اگر ایک مرد مالی طور پر مستحکم ہے اور ایک سے زائد شادیاں کرنا چاہتا ہے تو اسے ایسا کرنا چاہیے، کیونکہ یہ حرام کاموں سے کہیں بہتر ہے۔

حال ہی میں اداکارہ حرا سومرو نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مردوں کی ایک سے زائد شادیوں سمیت مختلف امور پر کھل کر بات کی۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی مرد اپنی بیوی کی جذباتی اور مالی ضروریات پوری کر رہا ہے اور بیویوں میں انصاف کر سکتا ہے، تو اس کے لیے ایک سے زائد شادیاں کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔ قانون اور مذہب دونوں اسے اس بات کی اجازت دیتے ہیں۔

اداکارہ نے کہا کہ اگر کسی عورت کا شوہر دوسری شادی کرنا چاہتا ہے اور وہ اپنی بیویوں میں انصاف بھی کر سکتا ہے، تو عورت کو اس پر اعتراض نہیں کرنا چاہیے۔

ان کے مطابق، اگر مرد خود کو روک نہیں پا رہا اور اس کی نیت اور ذہن ایسی حالت میں ہیں کہ وہ دوسری شادی کرنا چاہتا ہے، تو حرام کاموں سے بچنے کے لیے اسے یہ قدم اٹھانا چاہیے۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ آج کل عورتوں کو خود مختار بھی ہونا، گھر کی ذمہ داریوں کو نبھانا، بچوں کو دیکھنا، اور شوہر کو قابو میں رکھنا بھی ہوتا ہے، جو کہ ایک مشکل کام ہے۔

خواتین کو کسی بھی صورت میں مرد پر انحصار نہیں کرنا چاہیے اور نہ ہی اس بات کی فکر کرنی چاہیے کہ وہ کتنی شادیاں کر رہے ہیں، جب تک وہ ان کی اور ان کے بچوں کی تمام ضروریات پوری کر رہے ہیں۔

اداکارہ کے مطابق، اگر ان کے شوہر دوسری شادی کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو وہ ایسا کر سکتے ہیں، بشرطیکہ وہ ان کی اور بچوں کی محنت کی قدر کریں اور ان کی تمام روزمرہ کی ضروریات پوری کریں۔

انہیں اس پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا، جب تک کہ شوہر ان کی دیکھ بھال اور حمایت کرتے رہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ شادی کے بعد بھی کسی دوسرے شخص کے بارے میں سوچنا یا خیال رکھنے میں کوئی برائی نہیں ہے، جب تک کہ کوئی گناہ نہ کرے۔

ان کے مطابق، گناہ سے متعلق سوچنے اور گناہ کرنے میں فرق ہوتا ہے۔ اگر کوئی شادی کے بعد غلط کام کرتا ہے، تو اسے گناہ کا عذاب ملے گا۔

مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=5110

Leave A Reply

Your email address will not be published.