اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے اپنے شوہر کی بات ماننے سے انکار کر دیا ہے۔
بانئ پی ٹی آئی نے حکومتی تجاویز میں سے ایک پر اتفاق کر لیا اور حکومت سے بات چیت جاری رکھنے پر بھی رضامندی ظاہر کی۔
گزشتہ روز کی ملاقات میں بیرسٹر گوہر کو ویڈیو میسج بھی ریکارڈ کرایا گیا، جس میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور کارکنوں کے لیے پیغام دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پیش رفت کے لیے حکومت سے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، مگر احتجاج کے لیے متبادل مقام پر جانے کی بات پر بشریٰ بی بی نے انکار کر دیا۔
بشریٰ بی بی کا کہنا ہے کہ کچھ سازشی عناصر ڈی چوک کے بجائے کسی اور جگہ احتجاج کی تجویز دے رہے ہیں، لیکن بانئ پی ٹی آئی نے انہیں ہر صورت ڈی چوک جانے کا کہا ہے کیونکہ کارکنان کسی بھی فیصلے پر ڈی چوک سے کم پر راضی نہیں ہیں۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=5315
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے ابتدا میں ڈی چوک جانے کی مخالفت کی تھی، تاہم بعد میں وہ بھی ریڈ زون کی جانب روانہ ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق، اسلام آباد میں فوجی دستے تعینات کر دیے گئے ہیں، اور آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو اسلام آباد میں تعینات کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
وزارتِ داخلہ نے بھی نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اسلام آباد میں فوج طلب کر لی ہے اور شر پسندوں سے سختی سے نمٹنے کے لیے گولی مارنے کے احکامات دیے ہیں۔اس دوران 4 رینجرز اہلکاروں کی شہادت اور 5 زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
پی ٹی آئی کا مرکزی قافلہ زیرو پوائنٹ پل تک پہنچ چکا ہے، جہاں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان آنسو گیس کی شیلنگ اور پتھراؤ کی کارروائیاں جاری ہیں۔
امریکا نے بھی پاکستانی حکومت اور مظاہرین سے اپیل کی ہے کہ وہ پرامن احتجاج کریں اور تشدد سے گریز کریں، ساتھ ہی انسانی حقوق اور آزادی کے احترام کی اہمیت پر زور دیا ہے۔