اسلام آباد:برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے اسرائیل اور حزب اللّٰہ کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق برطانوی وزیرِ اعظم نے کہا کہ یہ جنگ بندی لبنان اور شمالی اسرائیل کی شہری آبادیوں کو سکون فراہم کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران جنگ نے ناقابل تصور نتائج پیدا کیے، اور اس معاہدے کو لبنان میں دیرپا سیاسی حل کی طرف گامزن کیا جانا چاہیے۔
کیئر اسٹارمر کا کہنا ہے کہ شہریوں کی اپنے گھروں کو واپسی سے سرحد کے دونوں طرف کی کمیونٹیز کو تعمیر نو کا موقع ملے گا۔
برطانوی وزیرِ اعظم کا مزید کہنا ہے کہ برطانیہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا اور غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس سے قبل امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل اور حزب اللّٰہ کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھا، اور کہا تھا کہ اس معاہدے کو دشمنی کے مستقل خاتمے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=5331
تفصیلات کے مطابق، اسرائیل، جو حزب اللہ کو جڑ سے ختم کرنے کا دعویٰ کرتا تھا، آخرکار جنگ بندی معاہدے پر رضامند ہو گیا۔
صیہونی فوج جنوبی لبنان سے واپس نکل آئی، اور سرحدی انتظام لبنانی فوج کے حوالے کیا جائے گا۔
شمالی اسرائیل سے نقل مکانی کرنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی حکومت نے ان کا سودہ کر لیا ہے۔
یہ معاہدہ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اعلان کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ لبنان اور اسرائیل نے امریکی پیشکش کو قبول کیا ہے۔
معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج جنوبی لبنان سے دور رہے گی، اور حزب اللہ کی جگہ لبنانی فوج تعینات کی جائے گی۔
معاہدے کی نگرانی امریکا، فرانس اور دیگر پانچ ممالک کی کمیٹی کرے گی۔ جنگ بندی معاہدے پر آج سے عمل درآمد شروع ہو گا۔