کمال عدوان ہسپتال پر اسرائیلی بمباری، پچاس فلسطینی شہید

نیوزڈیسک

0

غزہ:اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال اور اس کے قریبی علاقوں پر شدید بمباری کی، جس کے نتیجے میں پچاس فلسطینی شہید ہوگئے۔ شہدا میں میڈیکل اسٹاف کے پانچ ارکان بھی شامل ہیں۔

شہید فلسطینیوں کی تعداد کتنی؟

اسرائیل کی مسلسل بمباری اور زمینی کارروائیوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد چوالیس ہزار چار سو چھتیس تک جا پہنچی ہے۔

شمالی غزہ میں آخری طبی مرکز بھی تباہ

اسرائیلی فورسز نے شمالی غزہ میں موجود آخری طبی مرکز کو بھی نشانہ بنا دیا، جس سے صحت کی خدمات مکمل طور پر مفلوج ہوگئیں۔

عالمی ادارہ صحت کا ردعمل

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ کمال عدوان ہسپتال پر حملے کے نتیجے میں شمالی غزہ میں صحت کی آخری بڑی سہولت بند ہوگئی ہے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق حملے کے دوران اہم طبی محکموں کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

اسرائیلی فوج کا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ ہسپتال دہشت گرد تنظیموں کا گڑھ بن چکا تھا اور اسے عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=5494

مریضوں اور عملے کی حالت تشویشناک

ڈبلیو ایچ او کے مطابق ہسپتال میں موجود ساٹھ ہیلتھ ورکرز اور پچیس مریض شدید حالت میں ہیں، جن میں وینٹی لیٹرز پر موجود افراد بھی شامل ہیں۔ کئی مریضوں کو انڈونیشیا کے غیر فعال ہسپتال منتقل کرنے پر مجبور کیا گیا۔

حماس کا موقف

حماس نے واضح طور پر ہسپتال میں کسی بھی قسم کی فوجی سرگرمی یا مزاحمتی جنگجوؤں کی موجودگی کی تردید کی ہے۔

اقوام متحدہ اور ڈبلیو ایچ او کا جنگ بندی کا مطالبہ

اقوام متحدہ کی صحت کی ایجنسی نے ہسپتال کی “خوفناک” حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جنگ بندی کے فوری مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔

اسرائیل کی کارروائیوں کا تسلسل

چھ اکتوبر سے اسرائیل نے شمالی غزہ میں اپنی زمینی اور فضائی کارروائیوں کو تیز کرتے ہوئے حماس کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق حالیہ آپریشن سے قبل شہریوں، مریضوں، اور طبی عملے کے محفوظ انخلا کو ممکن بنایا گیا تھا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.