پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی سال 2024 میں کارکردگی کیسی رہی؟

نیوزڈیسک

0

پشاور:پشاور انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) نے دو ہزار چوبیس کی کارکردگی رپورٹ جاری کی ہے، جس میں ادارے کی دل کے امراض کے علاج میں نمایاں کامیابیوں کا ذکر کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، پی آئی سی نے پاکستان کے بڑے ہسپتالوں میں اپنی جگہ بنالی ہے اور دل کے مریضوں کے علاج میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔

پی آئی سی ہسپتال نے تھیراکس سپر سیچوریشن آکسیجن تھیراپی متعارف کروائی، جس سے یہ جنوبی ایشیا کا پہلا ادارہ بن گیا۔

ترجمان رفعت انجم کے مطابق پی آئی سی خیبر پختونخوا کا واحد امراض قلب کا ادارہ ہے، جہاں دو ہزار چوبیس میں دو ہزار سے زائد دل کے آپریشنز کیے گئے، جن میں دو سو چھتیس بچے بھی شامل ہیں۔

چھانوے ہزار چار سو اناسی مریضوں نے او پی ڈی سے استفادہ کیا، جن میں دس ہزار تین سو تریسٹھ بچے شامل تھے۔

سال دو ہزار چوبیس کے دوران پندرہ ہزار ایک سو بیالیس انجیو گرافی اور انجیو پلاسٹی کی گئیں۔

اسپتال دل کے سوراخ والے امراض قلب میں مبتلا بچوں کے لیے بھی امید کی کرن ثابت ہوا، جہاں ایک سال کے دوران آٹھ سو گیارہ بچوں کے دل کے سوراخ ڈیوائس کے ذریعے بند کیے گئے۔

مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=5766

ہسپتال کی ایمرجنسی میں سولہ ہزار آٹھ سو پچانوے مریضوں کو لایا گیا، جن میں چھ سو ترپن بچے بھی شامل تھے۔

پی آئی سی اسپتال میں انیس ہزار سات سو ایک مریضوں کو صحت کارڈ کے ذریعے مفت علاج کی سہولت فراہم کی گئی، جن میں انجیوگرافی، انجیو پلاسٹی اور دل کے آپریشنز شامل تھے۔

خیبر پختونخوا میں پہلی بار بغیر سینہ چاک کیے دل کے آپریشن (ٹاوی) کی سولہ سرجریز کی گئیں۔

ہسپتال نے پڑوسی ملک افغانستان سے تعلق رکھنے والے گیارہ سو مریضوں کا علاج کیا، جن میں تین سو مریضوں کی انجیوگرافی، انجیو پلاسٹی اور دل کی سرجری شامل تھی۔

پینتیس ہزار سات سو چھپن مریضوں نے اسٹیٹ آف دی آرٹ کارڈیک ایم آر آئی، سی ٹی اسکین، الٹراساؤنڈ، ایکسرے، اور جنرل ایم آر آئی سے استفادہ کیا۔ پی آئی سی کی انٹرنیشنل سٹینڈرڈ لیبارٹری میں 556,076 مختلف ٹیسٹ کیے گئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.