لاس اینجلس:امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس کے قریب جنگلات میں لگی آگ نے بے قابو ہو کر تباہی مچا دی ہے۔
چار مختلف مقامات پر بھڑکنے والی اس آگ کے نتیجے میں اب تک پانچ افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جبکہ درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
فائر فائٹرز کی جدوجہد کے باوجود آگ پر قابو پانا مشکل ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے نیشنل گارڈز کے اہلکاروں کو بھی مدد کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق، آگ لاس اینجلس کے رہائشی علاقے پیسیفک پیلیسیڈ میں منگل کی صبح لگی۔
بے قابو آگ سے ایک ہزار سے زائد مکانات اور کاروباری مراکز راکھ کا ڈھیر بن گئے ہیں، جبکہ نقصانات کا تخمینہ پچاس ارب ڈالر سے تجاوز کر چکا ہے۔
آگ کے شعلوں نے التادینا علاقے کی مسجد التقوی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، اور ہالی ووڈ کی مشہور شخصیات کے اربوں روپے مالیت کے گھر بھی تباہ ہو گئے ہیں۔ آگ بجھانے کے لیے فائر فائٹرز کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق، تیز اور خشک ہوا کے سبب آگ تیزی سے پھیل رہی ہے۔ لاکھوں افراد متاثرہ علاقے خالی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں، جبکہ کیلیفورنیا کے پانچ مقامات پر آگ لگی ہوئی ہے۔
مزید برآں، خالی گھروں میں لوٹ مار کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، جس سے متاثرین کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔
فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکی ہیں، جبکہ پولیس نے آگ کی صورتحال کو غیر معمولی اور ناقابل بیان قرار دیا ہے۔
مزید پرئیے:https://urdu.thepenpk.com/?p=5874