نیوز ڈیسک
رپورٹ کے مطابق فلپائنی پولیس نے آن لائن محبت کے جال میں پھنسے افراد کو ‘لوو اسکیم سینٹر’ سے بازیاب کرا لیا۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، فلپائن کی پولیس نے جمعرات کو منیلا سے تقریباً 100 کلومیٹر شمال میں واقع ایک اسکیم سینٹر سے آن لائن محبت کے جھانسے میں پھنسے 6 سو سے زائد ملکی اور غیر ملکی افراد کو بازیاب کیا۔
پولیس کے مطابق، بازیاب ہونے والے افراد میں 383 فلپائنی، 202 چینی اور 73 دیگر غیر ملکی افراد شامل تھے جو آن لائن محبت کے جھانسے میں پھنسے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ‘لوو اسکیم سینٹر’ سے بازیاب ہونے والے افراد کو آن لائن محبت کے جھانسے میں پھنسایا جاتا تھا جہاں انہیں دھوکہ دہی اور مختلف جرائم کی سرگرمیوں میں مجبور کیا جاتا تھا۔
منظم جرائم کے خلاف صدارتی کمیشن کے ترجمان ونسٹن کاسیو نے بتایا کہ یہ کارروائی ایک 30 سالہ ویتنامی شخص کی خفیہ اطلاع پر کی گئی جو گزشتہ ماہ یہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا۔ مذکورہ شخص جنوری میں فلپائن پہنچا تھا جسے یہاں شیف کی نوکری کے بہانے لایا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بتایا ہے کہ لوو اسکیم سینٹر سے 3 شاٹ گن، ایک 9 ایم ایم پستول، دو 38 کیلیبر ریوالور اور 42 راؤنڈ بولیس گولہ بارود بھی برآمد کیے گئے ہیں۔
پولیس کے مطابق، اسکیم سینٹر میں یرغمال افراد کو ایک جعلی شناخت اپنا کر آن لائن فراڈ پر مجبور کیا جاتا تھا۔ یرغمال افراد اپنے شکار سے رومانوی تعلقات استوار کرکے انہیں کرپٹو کرنسی سمیت دیگر جعلی اسکیموں یا کاروبار میں سرمایہ کاری پر آمادہ کرتے تھے۔
بی بی سی کی رپورٹس کے مطابق، جنوب مشرقی ایشیا میں دھوکہ دہی پر مبنی مختلف جرائم کا مرکز بن چکا ہے جہاں اکثر و بیشتر دوسروں کے ساتھ فراڈ کرنے والے خود پھنس جاتے ہیں اور مجرمانہ سرگرمیوں پر مجبور ہوتے ہیں۔
گزشتہ برس شائع ہونے والے اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر سے لاکھوں افراد کو آن لائن فراڈ اسکیموں میں شامل کیا گیا ہے، جنوب مشرقی ایشیا اسمگل کرنے کے لیے۔